تحریک حقوق عوام اپر چترال کے زیر اہتمام بونی چوک میں بجلی کی ناروا لوڈ شیڈنگ کے خلاف ایک عظیم الشان جلسہ منعقد ہوا۔

Print Friendly, PDF & Email

چترال (محکم الدین) تحریک حقوق عوام اپر چترال کے زیر اہتمام بونی چوک میں بجلی کی ناروا لوڈ شیڈنگ کے خلاف ایک عظیم الشان جلسہ منعقد ہوا۔ جس تحریک حقوق عوام کے کارکنان ا تورکہو، تریچ کے عوام نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے گولین گول پاور اسٹیشن سے اپر چترال کو بجلی کی ناروا لوڈ شیڈنگ کو علاقے کے لوگوں کے ساتھ ظلم و زیادتی قرار دیا۔ اور موجودہ حکومت کو کھل کر تنقید کا نشانہ بنایا۔ مقررین نے واضح کیا کہ پانی کی کمی سے بجلی کی پیداوار میں کمی کا بہانہ بناکر عوام کو گمراہ کیا جارہا ہے جبکہ 56 ارب روپے کی خطیر رقم خرچ کرکے انتہائی ماہر انجینئرز کی زیر نگرانی یہ منصوبہ مکمل ہوا ہے۔ لیکن عوام اپر چترال ہنوز بجلی سے محروم ہیں۔ انہوں نے کہا۔کہ صوبائی حکومت اور متعلقہ اداروں کی طرف سے عوام کے ساتھ اس ناانصافی کو کبھی بھی برداشت نہیں کریں گے۔ جلسے میں متفقہ طور پر حکومت کو 3 اپریل کی ڈیڈلائن دی گئی۔اور کہاگیا کہ 3 اپریل تک مطالبات منظور نہ ہونے کی صورت میں اپر چترال کے تمام عوام چرون پل پر جمع ہوکر گولین گول کی طرف لانگ مارچ کرینگے۔ جلسے کے اختتام پر ایک قرارداد متفقہ طور پر منظور کی گئی جس میں مطالبہ کیا گیا کہ 3اپریل سے پہلے بجلی کی لوڈ شیڈنگ ختم کرکے بجلی مستقل بنیادوں پر مہیا کی جائے۔
اپرچترال کیلئے 7 میگاواٹ کا الگ گرڈ سٹیشن ہنگامی بنیادوں پر کاغلشٹ میں تعمیر کیا جائے۔متعلقہ ادارے سے ٹرانسمشن لائنیں ٹھیک کروائے جائیں۔ احتجاجی جلسے میں تحصیل، ضلعی انتظامیہ اور صوبائی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔