آغاخان ہیلتھ سروس چترال کی طرف سے ان کے ساتھ ہونے والی زیادتی کا نوٹس لے کر دھوکے بازی میں ملوث افراد کو قرار واقعی سزا دی جائے اور ان کے ساتھ انصاف کیا جائے۔ عمائدین شغور

Print Friendly, PDF & Email

چترال (نمائندہ چترال میل) اوی شغور کے رہائشی تکبیر خان نے چترال پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل کی ہے۔کہ آغاخان ہیلتھ سروس چترال کی طرف سے ان کے ساتھ ہونے والی زیادتی کا نوٹس لے کر دھوکے بازی میں ملوث افراد کو قرار واقعی سزا دی جائے اور ان کے ساتھ انصاف کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اے کے ایچ ایس پی کے منیجر نے ان کی غیر حاضری میں ان کے نابالغ چھوٹے بھائی کو چھ ملازمتیں دینے کا جھانسا دے کر ان کی چھ پاؤ زمین کی جعلی سند تحریر کرکے قبضہ جمایا۔ اورآغاخان ہسپتال تعمیر کرایا۔لیکن اب تک ملازمتین دینے میں ٹال مٹول کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس زمین پر قبضہ جمایا گیا ہے۔ اس میں دیگر ورثا کا حصہ بھی شامل ہے۔ اس لئے غیر تقسیم شدہ زمین کو بغیر کسی قیمیت کی آدائیگی کے حاصل کیا گیا ہے۔ جوکہ سراسر ظلم و زیادتی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا۔ کہ ان کی زمین کی قیمیت انہیں دلائی جائے۔ یا جن چھ کلاس فور ملازمتوں کا ان سے ابتدا میں وعدہ کیا گیا تھا۔انہیں دلائی جائے۔ بصورت دیگر ان کی زمین خالی کرکے ان کے حوالے کی جائے۔