خالد بن ولی کو اتوار کے روز ہزاروں اشکھبار انکھوں کے سامنے آہوں اور سسکیوں کے ساتھ چترال ٹاؤن کے دنین میں سپرد خاک کیا گیا

Print Friendly, PDF & Email

چترال (نما یندہ چترال میل) ہفتے کے روز پشاور اسلام آباد موٹر وے میں مردان انٹرچینج کے قریب حادثے میں جان بحق ہونے والے سینئر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن افیسر خالد بن ولی کو اتوار کے روز ہزاروں اشکھبار انکھوں کے سامنے آہوں اور سسکیوں کے ساتھ چترال ٹاؤن کے دنین میں سپرد خاک کیا گیا جبکہ پولوگراونڈ میں نماز جنازہ پڑھی گئی جسے چترال کی تاریخ میں سب سے بڑی نماز جنازہ قرار دیا جارہا ہے۔ا نہیں پورے سرکاری اعزاز کے ساتھ سپر د خاک کیاگیا اورتدفین کے بعد ان کے قبر کو سلامی دی گئی اور قومی پرچم لہرایا گیا۔ خالد بن ولی خیبر پختونخوا بار کونسل کے سینئر رکن عبدالولی خان عابد کا بیٹا اور میجر (ریٹائرڈ) شہزادہ شمس الدین کا داماد تھا۔ ان کی شادی دو سال پہلے ہوئی تھی اور ایک سالہ بیٹی بھی سوگواروں میں چھوڑ گئی جبکہ ان کے دوچھوٹے بھائیوں میں طارق اور فہام شامل ہیں جوکہ طالب علم ہیں۔ مقابلے کا امتحان پاس کرکے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن افسر بننے سے پہلے وکالت کا پیشہ اپنا لیا تھا اور اپنے حسن اخلاق کی وجہ سے شہرت کی بلندیوں پر پہنچ گئے تھے۔ سول جج کے لئے مقابلے کا امتحان پاس کرنے کے بعد جوڈیشری میں ایک سال سروس کے بعد دوبارہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈیپارٹمنٹ کا محکمہ جائن کیاتھااور پشاور میں تعینات