چترال کی طرف سے گاڑیوں کی رجسٹریشن کا کام چترال پولیس کو اور دیر سائیڈ پر دیر پولیس کے حوالے کیا جائے بدتمیزی کرنے والے دونوں بندوں کیخلاف آئی جی. ایف سی فوری طور پر محکمانہ کاروائی کریں۔ ایم این اے مولانا عبد الاکبر چترالی

Print Friendly, PDF & Email

پشاور(نمائندہ چترال میل) چترال سے متحدہ مجلس عمل ممبر قومی اسمبلی مولانا عبد الا کبر چترالی نے پشاور پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ اتوار مورخہ 14 اکتوبر 2018؁ء صبح آٹھ بجے میں لواری ٹنل پہنچا تعارف کے باوجود میرے ساتھ ہتک آمیز الفاظ استعمال کرنے کے ساتھ ساتھ مجھے اور میرے ڈرائیور کو گاڑی سے اتار ا گیا میری فیملی تین گھنٹے تک ہراساں رہی دونوں مسلح افراد نے اسلحہ تان کر ڈرائیور کو مارنے کی کوشش کی ایسا معلوم ہوتا ہے کہ ایک سوچے سمجھے منصوبہ کے تحت میرے ساتھ نا مناسب سلوک کیا گیا کیونکہ میں نے لواری ٹنل کو چوبیس گھنٹے کھلا رکھنے، گاڑیوں کی رجسٹر یشن کیلئے چترال کی طرف چترال پولیس اور دیر کی طرف سے دیر پولیس کو تعینات کرنے اور آئے روز چترالی باشندوں کی تذلیل بند کرنے کیلئے کام شرع کر دیا تھا جو کہ بعض لوگ اپنی چودھراہٹ قائم و برقرار رکھنا چاہتے ہیں اس سلسلہ میں مورخہ 16 اکتوبر بروز منگل کو قومی اسمبلی میں تحریک استحقاق جمع کراؤں گا لیکن آج کے بعد چترالی باشندوں کیساتھ تسلسل سے ہونے والے ناروا سلوک اور تذلیل کا خاتمہ کرکے رہونگا انہوں نے کہا کہ تمام چترالی باشندوں کا مطالبہ ہے کہ لواری ٹنل پر تعمیراتی کام مکمل ہوچکاہے فوری طور پر لواری ٹنل کو24گھنٹے آمد ورفت کیلئے کھلا رکھا جائےNHA فوری طور پر لواری ٹنل کو اپنے تحویل میں لیکر انتظام و انصرام خود سنبھال لے چترال کی طرف سے گاڑیوں کی رجسٹریشن کا کام چترال پولیس کو اور دیر سائیڈ پر دیر پولیس کے حوالے کیا جائے بدتمیزی کرنے والے دونوں بندوں کیخلاف آئی جی. ایف سی فوری طور پر محکمانہ کاروائی کریں بصورت دیگر پورے چترال میں پر امن مظاہروں اور پہیہ جام ہڑ تال کی کال دی جائیگی ہم یہ تذلیل آئند ہ برداشت نہیں کریں گیاس موقع پر ممبر صوبائی اسمبلی مولانا ہدایت الر حمان، صدر متحدہ مجلس عمل چترال قاری عبدالرحمان جماعت اسلامی خیبرپختونخوا کے ناظم مالیات عبدالحق، مولانا خلیل احمد اور دیگر افراد بھی موجود تھے