تمام والدین اپنے بچوں کو معذوری سے بچانے کے لیے پولیو اوروٹامن۔اے کے قطرے ضرور پلوائیں /ڈاکٹرفیاض رومی

Print Friendly, PDF & Email

چترال(نمائندہ چترال میل)چترال میں ماہانہ پولیومہم 24ستمبرسے شروع ہوکرچاردن تک جاری رہے گا۔جس کے دوران ضلع کے طول وعرض میں رہائش پذیر76ہزارپانچ سال سے کم عمرکے بچوں کوپولیوقطرے کے ساتھ ساتھ وٹامن۔اے کے قطرے پلوائے جائیں گے۔ ضلعے کے چوبیس یونین کونسلوں میں پولیو کے خلاف مہم چلانے کی تمام تر تیاریاں مکمل ہوگئی ہیں۔ان خیالات کااظہارای پی آئی کے کوارڈینٹر چترال ڈاکٹر فیاض علی رومی نے مقامی میڈیاسے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہاکہ پانچ سال سے کم عمر بچوں کی تعداد 76000ہزارہے جن تک پہنچنے کے لئے ایک مربوط حکمت عملی ترتیب دی گئی ہے۔ ضلعے کے چوبیس یونین کونسلوں میں پولیو کے قطرے کے ساتھ ساتھ وٹامن کے قطرے پلائے جائیں گے۔انہوں نے کہاکہ ضلع بھرمیں 1تا5سال تک کے بچوں کوپولیو اوروٹامن کے قطرے پلانے کے لیے محکمہ صحت کے اہلکاروں کے ساتھ تعاون کویقینی بناکراہم قومی فریضہ اداکریں۔ ڈاکٹر فیاض علی رومی نے کہاکہ اکثر بچوں کا تعلق غریب اور متوسط گھرانوں سے ہے جو ایسے غذائی اجزا خریدنے کی استطاعت نہیں رکھتے جن سے وٹامن اے حاصل ہوتا ہے اس لیے حکومت پاکستان نے ان بچوں تک وٹامن اے کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے حکمت علمی کرتے ہوئے پانچ سال سے کم عمرکے بچوں کے لئے وٹامن۔اے کے قطرے پلانے کی ہدایت کی ہے۔دنیابھر میں ہرسال تقربیا23فیصدبچے وٹامن۔اے کی کمی کے باعث موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ پاکستان میں قومی سطح پر بچوں کو مختلف بیماریوں سے محفوظ رکھنے کے لیے ویکسینشن اور وٹامن اے کی خوراک دینے کی مہم کو زیادہ موثر انداز میں چلانے کی ہرممکن کوشش کی جارہی ہے۔انہوں نے مزیدکہاکہ وٹامن اے بینائی اور انسانی جسم میں مدافعت کے نظم کے لیے ناگزیر ہوتا ہے۔ یہ ایک ایسا غذائی جز ہے جو انسانی جسم تیارنہیں کرسکتا اس لئے خوراک کے ذریعے اس کا حصول ناگزیر ہے۔ اس کی کمی سے دست، خسرہ، ملیریا، اور سانس کی بیماریاں لاحق ہو سکتی ہیں جو بچوں میں اموات کی بڑی وجوہات ہیں۔تمام والدین اپنے بچوں کو معذوری سے بچانے کے لیے پولیو اوروٹامن۔اے کے قطرے ضرور پلوائیں اوراس مہم کوکامیاب بنانے میں اپناکرداراداکریں۔