چترال (نمائندہ چترا ل میل) 7دسمبر 2016ء کو پی آئی اے کے فلائٹ پی کے 661کے حادثے کا شکار ہونے والے چترال کے ہردلعزیز ڈپٹی کمشنر اسامہ احمد وڑائچ کی یادوں پر مشتمل ان کی ماں جبین چیمہ کی لکھی ہوئی کتاب “اے میرے اسامہ “کی تقریب رونمائی کے موقع پر ان کا ذکر کرنے پر حاضرین کی اکثریت ابدیدہ ہوگئی اور آنسوؤں کو بہنے سے کوئی نہ روک سکے جس سے ایک ماتم کا سماں پیدا ہوا۔ اس موقع پر مہمان خصوصی ڈپٹی کمشنر چترال خورشید عالم محسود نے اپنی تقریر میں کہاکہ اسامہ شہید سے ملنے کا انہیں اتفاق نہیں ہوا لیکن چترال کے عوام کی ان کے ساتھ والہانہ محبت اور ایک سال کی قلیل مدت میں ان کی کارکردگی دیکھ کر وہ بھی ان کی سحرانگیز شخصیت اور ولولہ انگیز قیادت، دیانت داری اور دلیری سے متاثر ہوئے بغیر نہ رہ سکے۔ انہوں نے کتاب کے بارے میں اپنے تاثرات بیان کرتے ہوئے کہاکہ یہ ایک ماں کی خون جگر سے لکھی اور ایک تڑپتی ماں کی مامتا کی دکھ بھری کہانی ہے جس میں لیبیا کے مقام پر ان کی پیدائش سے لے کر حویلیاں میں ان کاجہاز کریش ہونے تک ایک ایک واقعے کا ذکر اس طرح کیا ہے کہ پڑھنے والا کتاب کو ختم کئے بغیر اٹھنے کا تصور بھی نہیں کرسکتا۔ انہوں نے کہاکہ یہ ایک دکھی ماں کی سچی داستان غم ہے جس نے اپنے جگر گوشے کو ہمیشہ ہمیشہ کے لئے کھودیا تھا۔ آغا خان ایجوکیشن سروس، پاکستان کے جنرل منیجر بریگیڈئیر (ریٹائرڈ) خوش محمد خان نے کہاکہ اسامہ شہید نے اپنے کارناموں کے ذریعے سول سروس کی توقیر کو چارچاند لگا دی اور چترال میں اپنی فرائض منصبی کی انجام دہی کے ساتھ ساتھ ایسے فلاحی کام کرگئے کہ ان کا نام چترال کی تاریخ میں زندہ رہے گا۔ انہوں نے پروفیشنل اداروں میں داخلے کے لئے اس پسماندہ علاقے میں کوچنگ اکیڈیمی کے قیام کے لئے جب ارادہ کیا تو ان کے خلوص اورمشن سے لگن کو سامنے رکھ آغا خان ایجوکیشن سروس نے ہر ممکن تعاون کا ہاتھ بڑہایا۔ کالم نگار اور کھوار زبان کے معروف شاعر اور ادیب محمد جاوید حیات نے اسامہ کی شخصیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ وہ ہر لحاظ سے ایک جامع انسان اور کئی خوبیوں کا مجموعہ تھا اور چترالی عوام کے دلوں پر تا دیر حکومت کرتے رہیں گے۔ معروف عالم دین اور سماجی کارکن قاری جمال عبدالناصر نے کہاکہ چترال کے عوام مردم شناس اور احسان شناس ہیں جوکہ اپنے محسن کو کبھی بھی فراموش نہیں کرتے اور اسامہ وڑائچ ان میں شامل تھا۔ اسامہ شہید کوچنگ اکیڈیمی کے کوارڈینٹر فدا ء الرحمن نے اکیڈیمی کی کارکردگی پر روشنی ڈالی جبکہ اسامہ کی شخصیت کو انہوں نے مثالی قرار دیا جس کے ساتھ ایک دفعہ ملنا والا ہمیشہ کے لئے اسے دل میں بسالیتا۔ ڈپٹی کمشنر چترال خورشید عالم محسود اور اسسٹنٹ کمشنر ساجد نواز، اور بریگیڈیر خوش محمد اور ڈپٹی ڈی ای او حافظ نورا للہ نے کتاب کا مل کر کتاب کی باقاعدہ رونمائی کی۔ اس موقع پر ڈی۔ سی نے قاری جمال عبدالناصر کو ضلعی انتظامیہ کی طرف سے کتاب کا تخفہ پیش کی۔
َََََََََََِِِِِِِِِ