چترال (محکم الدین) اقلیتی رکن صوبائی اسمبلی خیبر پختوا وزیر زادہ نے کہا ہے۔ کہ جو ادارے سابقہ ادوار میں قدرتی آفات کے موقع پر ہفتوں بعد نمودار ہوتے تھے۔ آج وہ سب سے پہلے مصیبت زدہ لوگوں تک پہنچتے ہیں۔ اور یہی تبدیلی کا سب سے بڑا اشارہ ہے۔ سرکاری ادارے عوام کو سہولیات دینے اور اُن کے مسائل کے حل کیلئے قائم کئے گئے ہیں۔ اور جو ادارے عوام کی مجبوریوں کا احساس کرتے ہوئے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے۔ حکومت کی طرف سے اُن کی بھر پور سپورٹ کی جائے گی۔ قدرتی آفات اللہ پاک کی طرف سے امتحان ہیں۔ اور اسلامی تعلیمات میں مصیبت زدہ لوگوں کی مدد صرف حکومت کی ہی نہیں،بلکہ تمام صاحب استطاعت لوگوں کی ذمہ داری ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے دروش کے مقام اوسیاک میں سیلاب متاثرین کے ایک بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر کمشنر ملا کنڈ ڈویژن سید ظہیر الاسلام شاہ، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر منہاس الدین، ممبر ڈسٹرکٹ کونسل شہزادہ خالد پرویز، ضلعی نائب صدر تحریک انصاف حاجی گُل نواز، ڈسٹرکٹ سیکرٹری ریڈ کراس چترال شبنم آرا، آر پی ایم آغا خان پلاننگ اینڈ بلڈنگ محمد کرم،منیجر فوکس امیر محمد، رینج آفیسر محکمہ فارسٹ یوسف فرہاد،ممبر تحصیل کونسل دروش قسوراللہ قریشی، قاری جمال عبدالناصر، صدر تجار یونین چترال شبیر احمد، صدرتحریک انصاف یو سی ایون شجاع الرحمن، ناظم ویلج کونسل دروش عمران الملک اور بڑی تعداد میں سیاسی، سماجی شخصیات اور متاثرین موجود تھے۔ وزیر زادہ نے کہا۔کہ یہ خوشی کی بات ہے۔ کہ سیلاب میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ اگرچہ مالی طور پر بہت نقصان ہوا ہے۔ تاہم ہم متاثرین کے دُکھ میں برابر کے شریک ہیں۔ اور اُنہیں فوری طور پر امداد فراہم کی جائے گی۔ صوبائی حکومت نے پہلے ہی ڈیزاسٹر فنڈ اور دیگر سامان چترال انتظامیہ کو فراہم کیا ہے۔ اور امدادی چیکوں کے لئے زیادہ انتظار نہیں کرنا پڑے گا۔ انہوں نے متاثرین کے مطالبے پر متاثرہ گاؤں کو مستقبل میں بھی محفوظ بنانے کیلئے اوسیاک برساتی نالے کی چینلائزیشن کرنے کی یقین دھانی۔ جبکہ پینے کے پانی کی فوری فراہمی کا وعدہ کیا۔ جبکہ اوسیاک آرسی سی پُل کی تعمیر میں تاخیر کے بارے میں صوبائی سطح پرمعلومات حاصل کرکے اُس کو روبہ عمل بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔ کمشنر ملاکنڈ ڈویژن سید ظہیرالاسلام شاہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا۔ کہ وزیر اعلی خیبر پختونخوا کی خصوصی ہدایت پر متاثرین سے ملنے چترال آیا ہوں۔ اور حکومت آپ کے دُکھ درد میں برابر کی شریک ہے۔ انہوں نے کہا۔ کہ دہشت گردی کے بعدموسمیاتی تبدیلی سے آنے والے قدرتی آفات سب سے خطر ناک ہیں۔خصوصا چترال اور ناردرن ایریاز اس کی زد میں ہیں اور یہ دن بدن خوفناک ہوتا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا۔ کہ 2010میں جو سیلاب آیا۔ اُس کا آغاز چترال اور ناردرن ایریاز سے ہوا۔ جس نے پورے پاکستان کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ آج بھی ہم موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے آنے والے آفات کا شکارہیں۔ انہوں نے کہا۔ کہ ہمیں اس کے ساتھ خود کو ایڈ جسٹ کرنے کی ضرورت ہے، یا اس کا مقابلہ کرنے کیلئے اقدامات کرنے چاہیں۔ کمشنر نے کہا۔ کہ قدرتی آفات کا ہمارے اعمال سے بھی گہرا تعلق ہے۔ اس لئے ہمیں اہنے اعمال پر بھی نظر ثانی کرنے اور اصلاح کی اشد ضرورت ہے۔ انہوں نے اوسیاک سیلاب میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے پر چترال انتظامیہ کے آفیسران، دروش پولیس، این جی اوز اور دیگر سرکاری اداروں کی تعریف کی۔ انہوں نے فوری طور پر نالے کی چینلائزیشن شروع کروانے، متاثرین میں تین دن کے اندر امدادی چیک تقسیم کرنے کے احکامات دیے۔ اور متاثرین کے لنگر کیلئے ایک لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا۔ جبکہ اس امر کی بھی یقین دہانی کی۔ کہ اوسیاک آرسی سی پُل کی تعمیر کے حوالے سے نمایندگان چترال سے مل کر کام کرکے اس کو ممکن بنائیں گے۔ کمشنر نے کہا۔ کہ میں اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں۔ کہ ایک ایسی حکومت وجود میں آئی ہے۔ جو کرپشن، ظلم و ناانصافی ختم کرنے کیلئے اقدامات کر رہا ہے۔ انہوں نے تمام این جی اوز کو ہدایت کی۔ کہ وہ مربوط طریقے سے ضلعی انتظامیہ کی ہدایات کے مطابق بحالی کیلئے کام کریں۔ کمشنر نے محکمہ فارسٹ کو ہدایت کی۔ کہ وہ متاثرین کی بحالی کی راہ میں مسائل پیدا کرنے کی بجائے اُن کی مدد کریں۔ قبل ازین ممبر ڈسٹرکٹ کونسل دروش شہزادہ خالد پرویز، قاری جمال عبدالناصر، ویلج ناظم عمران الملک، ڈسٹرکٹ سیکرٹری ریڈ کریسنٹ چترال شبنم آرا و دیگر نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ بعد آزان ایم پی اے وزیر زادہ اور کمشنر ملاکنڈ ظہیر الاسلام نے ریڈ کریسنٹ کی طرف سے فراہم کئے گئے شیٹ اور دیگر سامان متاثرین میں تقسیم کئے۔
تازہ ترین
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔”آج کل کا استاذ اور اس کی ذمہ داریاں “۔۔۔محمد جاوید حیات