چترال (نما یندہ چترال میل)چترال کے گاو ں عشریت میں پانچویں جماعت کی معصوم طالبہ کو زبر دستی ذیا دتی کا نشانہ بنا یا گیا۔تفصیلات کے مطابق گورنمنٹ پرایمری سکول کو چان گول عشریت کے پانچویں جماعت کی طالبہ کلثوم حسین دختر ثاقب احمد سکنہ کو چان گول عشریت جن کی عمر گیارہ سال ہے ہفتے کی دوپہر سکول کی چھٹی کے بعد گھر جارہی تھی کہ اس کے گاوں ہی کے ایک بد معاش شخص مقبول ولد دلا ور خان نے زبردستی طالبہ کو مین سڑک سے گھسیٹ کر قریبی جنگل میں لے جاکر معصوم بچی کو اپنی حوس کا نشانہ بنایا۔اور بچی کو زخمی حالت میں چھوڑ کر بھاگ گیا۔مقامی پولیس کو اطلا ع کے بعد پولیس نے متاثرہ بچی کو دروش ہسپتال سے میڈیکل چیک اپ کروایا جس سے بچی کے ساتھ زیادتی کی تصدیق بھی ہوئی۔ بچی کو میڈیکل کے بعد والدین کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ ایس ڈی پی او دروش اقبال کریم نے ببچترال میل کو بتایا ملزم قریبی جنگل اور تاریکی کا فایدہ اٹھا کر روپوش ہو گیا ہے تاہم بہت جلد ملزم کو گرفتار کیا جائے گا۔ تھانہ عشریت پولیس نے ملزم مقبول کے خلاف چایلڈ پروٹیکشن ایکٹ اور 376 پی پی سی کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے۔
تازہ ترین
- ہومڈسٹرکٹ پولیس آفیسر لوئر افتخار شاہ کے زیر نگرانی منشیات فروشوں کے خلاف کاروائیوں کا سلسلہ جاری ہے۔
- ہومہزاروں سال قدیم کالاش تہوار “چلم جوشٹ ” پورے جوش و خروش کے ساتھ وادی رمبور کے معروف ڈانسنگ پلیس (چھارسو) گروم میں شروع ہوا۔
- کھیل*چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ندیم اسلم چوہدری کی زیر صدارت شندور پولو فیسٹیول کے انتظامات کے حوالے سے اجلاس کا انعقاد*
- ہوملوئر چترال میں 9 مئی کے حوالے سے ایک ریلی نکالی گئی
- مضامینداد بیداد۔۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔۔۔شراکت داری اور تر قی
- ہومپولیس اسٹیشن دروش کی کامیاب کاروائی 11 کلو سے زائد چرس برآمد
- مضامینداد بیداد۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی ۔۔۔پرستان قبل از اسلا م
- تعلیمیونیورسٹی آف چترال کی طرف سے بی ایس پروگرام کی فیسوں میں 57فیصد اضافے کے خلاف طلباء وطالبات سراپا احتجاج بن کر اسے انتہائی ظالمانہ قرار دیتے ہوئے صوبائی حکومت سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ چترال میں غربت اور بے روزگاری کو مدنظر رکھتے ہوئے اس فیصلے کو فوری طور پر واپس لیا جائے
- ہوممادری زبانوں کے تحفظ اور ترقی کیلئے کام کرنے والا ادارہ فورم فار لینگویج انشیٹیوز کے زیر انتظام چترال میں ایک کثیراللسانی مہرکہ منعقد ہوا۔
- مضامینداد بیداد ۔۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔ما ضی کا پشاور