صوبائی ترقیاتی ورکنگ پارٹی(PDWP)نے 20082.250ملین روپے کے تخمینہ لاگت کے 35منصوبوں کی منظوری دے دی۔ جس میں چترال یونیورسٹی بھی شامل

Print Friendly, PDF & Email

(چترال میل رپورٹ)صوبائی ترقیاتی ورکنگ پارٹی(PDWP)نے 20082.250ملین روپے کے تخمینہ لاگت کے 35منصوبوں کی منظوری جمعرات کے روز ایڈیشنل چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا ڈاکٹر شہزاد خان بنگش کی زیر صدارت منعقد ہ ایک اجلاس میں دی گئی۔ اجلاس میں سیکرٹری محکمہ پلاننگ و ڈیویلپمنٹ شہاب علی شاہ، اس کے ممبران اور متعلقہ انتظامی سیکرٹریوں نے بھی شرکت کی۔اجلاس میں صوبے کی ترقی کیلئے مختلف شعبوں بشمول ماحولیات، خوراک، واٹر، ہائیر ایجوکیشن، کھیل، بلدیات، داخلہ، ایم ایس ڈی، ڈی ڈبلیو ایس ایس، روڈ و پل، بہبود آبادی اور صحت سے متعلق 42منصوبوں پر غور کیا اور غیر مناسب ڈیزائن کی بناء پر سات منصوبوں کو موخر کیا گیا۔مزید برآں صحت کے شعبہ سے متعلق 9عددکنسپٹ کلئیرنس پر غور کیا گیا اور 13090.014ملین روپے کے تخمینہ لاگت کے 9 کلئیرنس کنسپٹ کی منظوری دی گئی۔ تفصیلات کے مطابق شعبہ ماحولیات کیلئے منظور شدہ منصوبہ ”خیبر پختونخوا میں ای پی اے کی سرگرمی کی بناء پر استعداد کار میں اضافہ جبکہ شعبہ خوراک کیلئے منظور شدہ پراجیکٹس میں ”ضلع شانگلہ میں تین ہزار ٹن استعداد کے فوڈ گرین گوداموں کی تعمیراور ضلع دیر لوئر میں دوہزار ٹن استعداد کے فوڈ گرین گوداموں کی تعمیر اور ضلع ٹانک میں تین ہزار ٹن استعداد کے فوڈ گرین گوداموں کی تعمیر شامل ہے اسی طرح پانی کے شعبے میں منظور شدہ منصوبوں میں ضلع چارسدہ میں ”اگمنٹیشن کی تنصیب/اریگیشن ٹیوب ویلوں کی تعمیر، ضلع ملاکنڈ میں سیلاب سے حفاظت کے لئے کاموں اور ایریگیشن چینلز کی تعمیر/بہتری،ضلع ملاکنڈ میں آبپاشی سہولیات اور سیلاب سے حفاظت کے کاموں کی بہتری/تعمیر، پی کے۔09اور پی کے۔13سے باالترتیب گزرنے والے جوئے زرداد،جوئے شیخ اور کروی کینال پٹرول روڈز کی ری ماڈلنگ اوردوبارہ تعمیر،ضلع صوابی میں تراکئی،دھوبیان اور ملحقہ علاقوں میں کینال پٹرول روڈز اور فلڈ پروٹیکشن ورکس کی تعمیر شامل ہے جبکہ اعلیٰ تعلیم کے شعبے میں منظور شدہ پراجیکٹس میں ”خیبر پختونخوا میں مرد و خواتین کے لئے بیس گورنمنٹ کالجوں کا قیام(فیز۔5)، شہید بے نظیر بھٹو ویمن یونیورسٹی پشاور کیلئے تعاون اور چترال میں موجودہ یونیورسٹی کیمپسز کی مکمل یونیورسٹی کی سطح پر اپ گریڈیشن (بشمول اراضی قیمت) شامل ہے۔ سپورٹس سیکٹر میں منظور شدہ پراجیکٹس میں ڈیرہ اسماعیل خان، سوات، کوہاٹ اور چارسدہ میں ہاکی ٹرف کی فراہمی، کوہاٹ، ڈیرہ اسماعیل خان اور بنوں میں اتھلیٹکس ٹارٹن کے تین ٹریکس کی فراہمی اور خیبر پختونخوا میں موجود سپورٹس سہولیات کی بحالی کے پراجیکٹس شامل ہیں جبکہ شعبہ بلدیات کیلئے منظور شدہ پراجیکٹس میں خیبر پختونخوا میں واش(wash) رویہ تبدیلی کیلئے عام لوگوں کو ترغیب دینے، ڈبلیو ایس ایس پی سالڈ ویسٹ مینجمنٹ ایکوپمنٹس اور مشینری پشاور کی مرمت اور دیکھ بھال کیلئے ورکشاپ کی تعمیرشامل ہیں۔اس کے علاوہ شعبہ داخلہ کیلئے منظور شدہ منصوبوں میں جوائنٹ پولیس ٹریننگ سنٹر نوشہرہ تک رسائی سڑک کیلئے اراضی کا حصول، نظر ثانی پی سی ون اور پشاور کیلئے ٹریفک کنٹرول سسٹم اور ٹریفک ایف ایم اور منظور شدہ ایم ایس ڈی سیکٹر میں محکمہ منصوبہ سازی و ترقی میں پی پی پی سپورٹ یونٹ کے قیام کے پراجیکٹ اور بورڈ آف ریونیو سیکٹر کے منظور شدہ پراجیکٹ اوور سائٹ کمیٹی کی ہدایات کے تحت مردان کے کمپیوٹرائزڈ ڈیٹا بیس کو ریونیو سے متعلق دیگر ذمہ داریوں کے ہمراہ ہر قسم کے زیر التوا انتقالات پر عمل درآمد کیلئے پانچ ماہ کیلئے انسانی وسائل کے حصول کے ساتھ ساتھ لاجسٹک ٹائمز کی خریداری“ کی منظوریاں دی گئیں اسی طرح ڈی ڈبلیو ایس ایس سیکٹر کے منظور شدہ پراجیکٹس میں ؛ تحصیل ہری پور ضلع ہری پور میں پانی کی فراہمی کی سکیم کی تعمیر اور بحالی،پی کے 56 ضلع مانسہرہ میں گریوٹی فلو واٹر سپلائی سکیموں کی تعمیر اور علاقہ گدون ضلع صوابی میں پینے کے پانی کی سکیم کے لئے سمال ڈیمز آرگنائزیشن، محکمہ آپباشی کی جانب سے اتلا ڈیم کی فیزابیلیٹی سٹڈی اور تعمیر کے منصوبے شامل ہیں جبکہ سڑکوں اور پلوں کے شعبے میں منظور شدہ پراجیکٹس میں دیر پائین میں تالاش کلپانئی بائی پاس روڈ (10 کلو میٹر) کی فیز ایبلیٹی سٹڈی، ڈیزائن اور تعمیر، ً ضلع ایبٹ آباد میں تکیہ شیخان سے براستہ راجویہ گوراباز گراں روڈ (5۔ کلو میٹر) کی تعمیر اور پختہ بنانا، ضلع ہری پور میں مخنیال سے کھاریاں نیلن پوٹو روڈ (9 کلو میٹر)، گندیاں کماوا چھپرا روڈ (12۔کلو میٹر) کی تعمیر، ضلع چارسدہ میں سرور آباد عمرزئی روڈ اور شاخ نمبر 4 سے شاخ نمبر5 براستہ زرباب گڑھی میرا عمرزئی روڑ، یونین کونسلوں ترناب ً حسارہ یٰسین زئی ً ترنگزئی ً سرکی ٹیٹارہ،گرہ (نیا) دولت پورہ، کانگرہ میرا عمرزئی اور چیند روڈڑاگ کی سڑکوں کی تعمیر،ضلع مردان میں ”btgm نہر سے زئی، کاٹلنگ سے کڈی نور، ڈوبی اڈا سے سریخ، کاٹلنگ سے قاضی آباد، بخشالی ڈھیری سے جنگیڑ، گازی شیک بابو زئی، چار سدہ سے ڈھیرئے بابا،پیر گڑھی،فاطمہ سے جی جی پی ایس،مین سے بالا گڑھی،محب سے حسین مدرسہ مردان فیزیبلٹی سٹڈی، ڈیزائن اور تعمیر،ضلع سوات میں چمتلئی سے تارو غٹی رو ڈ کی فیزا یبلٹی سٹڈی،ڈیزائن اور تعمیر،ضلع چترال میں گرم چشمہ سے کندو جل روڈ(9کلو میٹر)،ضلع ہری پور میں ترناں والہ کوہالہ بالا روڈ(35کلومیٹر) کی بہتری اور توسیع اور سوات موٹر وے(حصول اراضی) کی تعمیر کے منصوبے شامل ہیں۔اس کے علاوہ بہبود آبادی کے شعبے میں منظور شدہ منصوبوں میں ایس ڈی جیز،ایف پی2020 کے مقاصد اور بہبود آبادی کی پالیسی کے ویژن کے حصول کیلئے بہبود آبادی پروگرام کے فروغ کیلئے جدید سکیم اور صحت کے شعبے میں منظور کردہ پراجیکٹس میں انسٹی ٹیوٹ آف کڈنی ڈیزیزز حیات آبادپشاور کیلئے آلات کی خریداری،حیات آباد پشاور میں پشاور انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں اضافی کاموں اور سیدو گروپ آف ٹیچنگ ہاسپٹلز سوات میں ایکسپریس لائن کی اندورونی تنصیب کے پراجیکٹس شامل ہیں۔اس کے علاوہ صحت کے شعبے میں پشاور انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے لئے آلات اورفرنیچر کی خریداری،انسٹی ٹیوٹ آف کڈنی ڈیزیزز حیات آباد پشاور کے لئے آلات کی خریداری،سیدو گروپ آف ہاسپٹل کی نو تعمیر شدہ عمارت کے لئے آلات کی خریداری،خیبر ٹیچنگ ہسپتال کے نو تعمیر شدہ کیجولٹی بلاک کے لئے آلات کی خریداری،ایچ ایم سی پشاور میں پی جی ایم آئی کی نو تعمیر شدہ عمارت کے لئے آلات کی خریداری،چارسد ہ میں زچہ بچہ ہسپتال کا قیام(آلات کی خریداری)،ایل آر ایچ پشاور میں نو تعمیر شدہ اضافی وارڈز کے لئے آلات کی خریداری،نشتر آباد پشاور میں ہپٹائٹس سنٹر کی نو تعمیر شدہ عمارت کے لئے آلات کی خریداری اور خیبر پختونخوا میں تمام DHQsاورTHQsکو معیاری اور فعال بنانے کے پراجیکٹس کی منظوریاں دی گئی ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔