رپورٹ (ارشاد اللہ شاد سے) کہا جاتا ہے کہ غیر ملکی اور قیمتی گاڑی رکھنا آسان ہے لیکن اس کی مرمت اور دیکھ بال قدرے مشکل کام ہے،کیونکہ ان گاڑیوں کی اضافی پرزہ جات آسانی سے دستیاب نہیں ہوتے،لیکن پشاور کے شعبہ بازار نے یہ مسئلہ حل کردیا ہے۔پشاور شہر کے عقب میں واقع شعبہ بازار تقریباََ گزشتہ چار دہائیوں سے گاڑیوں کے ہر قسم کے اضافی پرزہ جات کی خریداری کیلئے مشہور ہے۔شعبہ بازار میں کیونکہ گاڑیوں کے تمام تر اضافی پرزے افغانستان سے لائے جاتے ہیں اس لئے پشاور اور خیبر پختونخواہ کے دوسرے علاقو ں میں یہاں ملنے والے پارٹس کو ”کابلی یا افغانی“ پارٹس کا نام دیا گیا ہے۔شعبہ مارکیٹ کے بارے میں عام لوگوں کا خیال ہے کہ یہاں پر موجودہ گاڑیوں کے پارٹس اصلی پائیدار اور سستے ہوتے ہیں جبکہ مارکیٹ میں موجود پارٹس میں نقلی اور غیر پائیدار ہونے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔شعبہ مارکیٹ کو اہمیت اس لئے بھی حاصل ہے کیونکہ یہاں پر نہ صرف مختلف قیمتی گاڑیوں کے حصے دستیاب ہے بلکہ گاڑیوں کے انجن کے ایسے چھوٹے پرزے بھی مل جاتے ہیں جس کا عام طور سے مارکیٹ میں ملنا مشکل ہوتا ہے۔اگر ایک طرف شعبہ مارکیٹ میں گاڑیوں کے تما م پارٹس با آسانی دستیاب ہے تو دوسری جانب اسمگلنگ کا سامان ہونے کی وجہ سے ان کی قیمتیں بھی عام مارکیٹ سے کم ہے۔شعبہ بازار کی ایک اہم خصوصیت یہ بھی ہے کہ یہاں پر گاڑیوں کے مختلف ساز و سامان کیلئے الگ الگ دکانیں ہیں۔جہاں پر یہ پرزے خوبصورت انداز میں آویزاں نظر آتے ہیں۔اس مارکیٹ میں موجود تما م تر اسپر پارٹس طورخم کے راستے افغانستان سے ہتھ گاڑیوں پر یا خچروں پر لاد کر لائے جاتے ہیں۔یا پھر لوگ خود دشوار گزار راستوں سے ان پرزوں کو اسمگل کرتے ہیں۔
تازہ ترین
- مضامینداد بیداد۔۔10بجے کا مطلب۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوملوئر چترال پولیس کی کامیاب کاروائی 2444 گرام چرس برامد
- ہومٹریفک ڈرائیونگ سکول میں باقاعدہ کلاسز کا آغاز۔لوئر چترال پولیس کا ایک اور احسن اقدام
- ہومونڈز ایگل مارخور پولو ٹورنامنٹ سیزن ون اپنی تمام تر رعنایوں کے ساتھ چترال کے تاریخی پولو گراونڈ (جنالی) میں شروع
- ہومپولیس خدمت مرکز زارگراندہ میں ڈرائیونگ ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا۔ چترال پولیس
- ہوماپر چترال کی تمام سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند اہالیان تورکھو کے ساتھ ان کے احتجاج میں شریک ہوکر انتظامیہ کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا
- مضامینداد بیداد۔۔روم ایک دن میں نہیں بنا۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی
- ہوممعروف عالم دین اور مدرسہ امام محمد کراچی کے مہتمم قاری فیض اللہ چترا لی کی طرف سے میٹرک کی ضلعی سطح پر ٹاپ تھیر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء طالبات میں وظائف اور اقراء ایوارڈ کی تقسیم
- مضامیندھڑکنوں کی زبان ۔۔”بین السکول کھیلوں کے مقابلے اور محکمہ تعلیم اپر چترال”۔۔محمد جاوید حیات
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔”آج کل کا استاذ اور اس کی ذمہ داریاں “۔۔۔محمد جاوید حیات