اپر چترال میں گلیشئیر کے پھٹ جانے سے قیامت صغری کا منظر، دریا چترال میں اونچے درجے کا سیلاب

Print Friendly, PDF & Email

چترال (نمائندہ چترال میل) ہفتہ کی دوپہر اپر چترال کے ہیڈکوارٹرز بونی اور لویر چترال کے مداک لشٹ میں گلیشیر کے پھٹ جانے سے سیلاب آیا جس سے سیلاب نے درجنوں گھروں کو مکمل یا جزوی طور پر بہالے گیا اور ندیوں کے اوپر ایک درجن سے ذیادہ پلوں اور وسیع رقبوں پرکھڑی فصلوں اور باغات کو نقصان پہنچائی جبکہ سیلاب کی شدت اتنی خوفناک تھی کہ متاثرہ علاقوں میں قیامت صغریٰ کا منظر دیکھنے میں آیا۔ بونی گول میں گلیشیائی جھیل کے پھٹ جانے سے نصف درجن کے قریب پل بہہ گئے جس سے بونی ٹاؤن کے دوحصے ایک دوسرے سے کٹ گئے۔ سیلابی ریلے نے دریائے یارخون کا راستہ کئی گھنٹوں تک روکے رکھنے کے بعد کھلنے کے نتیجے میں دریائے چترال میں اونچے درجے کا سیلاب ہے۔ شیشی کوہ میں تار، کڑاس، ٹینگیڑ اور دوسرے دیہات میں سیلاب نے تباہی مچادی جہاں درجن سے ذیادہ گھرانے سیلاب سے متاثر ہوئے اور 20سے ذیادہ خاندان بے گھر ہوگئے ہیں۔ سیلاب سے دونوں علاقوں میں بجلی کے کھمبے گرنے اور ابنوشی کے اسکیموں کا سیلاب برد ہونے سے دونوں متاثرہ دیہات میں مشکلات میں اضافہ ہوگیا ہے۔ دونوں متاثرہ علاقوں سے نقصانات کی مزید تفصیلات آرہی ہیں۔