8فروری کوجماعت اسلامی پر کامیابی کا سورج ایک مرتبہ پھر طلوع ہوگا۔ جماعت اسلامی چترال نے ہفتے کیروز سے چترال بھر میں اپنے الیکشن مہم شروع کرنے کا اعلان کر دیا

Print Friendly, PDF & Email

چترال (محکم الدین) جماعت اسلامی چترال نے ہفتے کیروز سے چترال بھر میں اپنے الیکشن مہم شروع کرنے کا اعلان کر دیا۔ جماعت اسلامی کے دفتر چترال میں امیر جماعت اسلامی چترال لوئر مولانا جمشید احمد کی صدارت میں امیدوار این اے ون چترال مولانا عبدالاکبر چترالی اور پی کے ٹو لوئر چترال کے امیدوار حاجی مغفرت شاہ نے اپنی کارکردگی اور انتخابی ترجیہات کا اعلان کرتے ہوئے اس عزم کا اظہارکیا۔ کہ وہ سابقہ کی طرح قومی اور صوبائی اسمبلی کی نشستیں کارکردگی کی بنیاد دوبارہ حاصل کریں گے۔ کیونکہ انہوں نے گذشتہ دس سالوں کے دوران چترال کی بے لوث خدمت کی۔ اور پارلیمنٹ کے جملہ ممبران پر کارکردگی کی بنیاد پر ہاوی رہا۔ انہوں نے کہا۔ کہ انہوں نے سود کے خلاف قانون پاس کرایا، فحش مواد کی سزا میں اضافہ کرکے بے حیائی اور چاردیواری کے تقدس کی حفاظت کی۔توہین صحابہ کا قانون پاس کرایا، جبکہ لواری ٹنل کی تعمیر کیلئے مہم چلائی، اور چترال بھر میں میگاپراجیکٹس کی حفاظت کی۔ کام شروع کروایا۔ لواری ٹنل اپروچ روڈ کیلئے 6 ارب روپیمنظور کرائے،کالاش ویلیز روڈ کیلئے ساڑھے 6 ارب روپے، چترال شندور روڈ کیلئے 17 ارب روپے منظور کرائے۔ گرم چشمہ روڈ کو پی ایس ڈی پی میں بحال کرایا۔ کلکٹک تا چترال روڈ کیلئے 35 کروڑ منظور کرائے۔ بونی بوزوند روڈ کیلئے ایک ارب 30 کروڑ روپے مہیا کرائے۔ اور چترال کے لنک روڈز کیلئے 13 سو ملین روپے اور بجلی کے لئے تقریبا 19 ارب روپے منظور کرائے۔ انہوں نیکہا۔ کہ چترال کے کئی دیہات میں سڑکوں کا جال بچھایا۔ اور اس کارکردگی کی بنیاد پر عوام سے دوبارہ ووٹ اپنے حق میں استعمال کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ انہوں نیجے یوآئی کی قیادت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا۔ کہ جو شخص اپنے حلقے میں کھڑا ہونے کی اہلیت نہیں رکھتا۔ پیسے کمانے کیلئے اسے چترال سے قومی اسمبلی کیلئے کھڑ ا کیا گیا ہے۔ جو کہ انتہائی افسوسناک ہے۔ انہوں نے الیکشن کمیشن کی کارکردگی پر بھی سوال اٹھاتے ہوئے کہا۔ کہ قومی اسمبلی کیلئے ایک کروڑ روپے تک الیکشن پر خرچ کرنے کی حدہے۔ لیکن جے یو آئی کے این اے ون چترال کے امیدوار طلحہ محمود چترال میں پیسے بہا رہا ہے،کوئی اس اس سے نہیں پوچھ رہا۔ الیکشن کمیشن کو سانپ سونگھ گیا ہے ۔ انہوں نے چترال کے لوگوں سے کہا۔ کہ وہ جے یوآئی کے امیدوار طلحہ محمود کے پیسے کھائیں۔ اور ووٹ اپنی مرضی کے امیدوار کو دیں۔ انہوں نے مسلم لیگ ن کے امیدوار شہزادہ افتخار الدین پر بھی تنقید کے نشتر چلاتے ہوئے کہا۔ کہ وہ پہلے قوم کو 20 کروڑ روپے کرپشن کا حساب دیں، اس کے بعد الیکشن لڑیں۔ اس موقع پر پی کے ٹو چترال کیلئے جماعت اسلامی کے امیدوار مغفرت شاہ نے خطاب کرتے ہوئیکہا۔ کہ ہم نے چترال کے لوگوں کو سبسڈائزڈ ریٹ پر گندم کی فراہمی کیلئے تحریک چلائی او ر ایک مہینہ دھرنا دیا۔ جس پر وزیر اعظم چترا ل آنے والے تھے۔ لیکن پی ڈی ایم کی قیادت نے اسے چترال نہ آنے دیا۔ اور چترال کا اہم مسئلہ جو حل ہونے والا تھا۔ سبوتاژ کیا گیا۔ انہوں نے کہا۔ کہ چترال میں جے یو آئی کے قومی اسمبلی کے امیدوار کے ساتھ اس کے لانے والے بھی مخلص نہیں۔ یہ چترال میں مخصوص طبقے کے آلہ کار ہیں۔ جو بالاخر اپنے انجام سے دوچار ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ مخصوص افراد چترال کی سیاست کو گندہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا۔ کہ ایک گھر میں تین ٹکٹ دے کر جمہوریت کی بات کرنے والوں پر ہنسی آتی ہے۔ انشاء اللہ8فروری کوجماعت اسلامی پر کامیابی کا سورج ایک مرتبہ پھر طلوع ہوگا۔ اس موقع پر جماعت اسلامی کے اکابرین مولانا جمشید احمد، مولانا شیر عزیز، اخونزادہ رحمت اللہ،خان حیات اللہ خان، مولانا محمد نعیم شاہ وغیرہ موجود تھے۔