کالاش ویلی بمبوریت میں کمشنر ملاکنڈ ڈویژن ثاقب رضا اسلم کی زیر صدارت کھلی کچہری کا انعقاد

Print Friendly, PDF & Email

چترال (محکم الدین) کالاش ویلی بمبوریت میں کمشنر ملاکنڈ ڈویژن ثاقب رضا اسلم کی زیر صدارت کھلی کچہری میں تینوں کالاش ویلیز کے عمائدین نے مسائل کے انبارلگا دیے۔ جمعرات کے روز بمبوریت میں منعقدہ کھلی کچہری سے خطاب کرتے ہوئیسابق ممبر ڈسٹرکٹ کونسل عبدالمجید قریشی، سوشل ایکٹی وسٹ عارف اللہ، کالاش خاتون شاہی گل، محمد ارشاد، کونسلر عبدالجبار خان، عبدالخالق ہوٹل ایسوسی ایشن و دیگر نے کالاش ویلیز اور ایون کے مسائل بیان کرتے ہوئیکہا۔ کہ کالاش وادیوں تک پہنچنے کیلئے سڑکوں کی حالت انتہائی نا گفتہ بہہ ہے۔ این ایچ اے کے زیر نگرانی کالاش ویلیز روڈ پر کام شروع گیا ہے۔ لیکن اس کی رفتار انتہائی طور پر سست ہے۔ جس کی وجہ سے لوگ مشکلات کا شکار ہیں۔ اگر یہی رفتار جاری رہا۔ تو روڈ کی تعمیر میں برسوں لگ جائیں گے۔ جبکہ یہ سیاحتی علاقہ ہے۔ اس کے سڑکوں کی تعمیر ہنگامی بنیادوں پر کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا۔ کہ زیرو پوائنٹ سے ایون فارسٹ چیک پوسٹ تک لینڈ اینڈ بلڈنگ کمپنسیشن دی گئی ہے۔ لوگوں نے اپنے مکانات خالی کر دیے ہیں۔ لیکن سڑک کی تعمیر کا انتظار ہے۔ مگراین ایچ اے ٹھیکہ دار ٹس سے مس نہیں ہو رہا۔ اور اب تو ایون ائریا میں کام بالکل بند کردیا گیا ہے۔ کالاش وادیوں کو جانے والی سڑک کا سارا ملبہ نالہ ایون میں ڈالا جارہا ہے۔ جس سے سیلاب آنے کی صورت میں قصبہ ایون اور نالے کے اندر سڑک کو شدید نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے۔ اس لئے ملبہ نالے سے نکال کر محفوظ مقام پر ڈمپ کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا۔ کالاش ویلیز میں ہائیر سکینڈری سکول کی بلڈنگ عرصے سے ادھوری پڑی ہے۔ یہ عمارت تعمیر نہ ہونے کی وجہ سے طلبہ کوانتہائی مشکلات کا سامنا ہے۔ عمائدین نے کالاش ویلی میں ٹیلی نار نیٹ ورک اور پی ٹی سی ایل کی ناقص کارکر دگی کے بارے میں کہا۔ کہ ایک طرف حکومت کالاش ویلیزکو سیاحتی مقامات قرار دیتی ہے۔ اور دوسری طرف موبائل اور ٹیلیفون و انٹرنیٹ سروس پر کوئی توجہ نہیں دیتی۔ جبکہ موجودہ وقت میں یہ کسی علاقے کی بنیادی ضرورت بن گئے ہیں۔ موبائل سروس نہ ہونے کی وجہ سے لوگ وادیوں میں ٹھہرنے کی بجائے واپس چلے جاتے ہیں۔ کھلی کچہری میں وادی کے اندر ہوٹل ایسوسی ایشن کے مسائل کے حوالے سے تفصیلی بات کی گئی۔ اور ویلیز میں گندم سیل پوائنٹ کھلنے کے دورانیے میں اضافے کا مطالبہ کیاگیا۔ اورکہا گیا۔ کہ معیاری گندم فراہم کیا جائے۔ ان سوالات کے جوابات دیتے ہوئیکمشنر ملاکنڈ نیکہا۔ کہ بہت جلد چیرمین این ایچ اے سے ایک میٹنگ منعقد کی جائے گی۔ کالاش ویلیز روڈ کی تعمیر میں تیزی لائی جائے گی اور ملبہ ایون نالے سے نکال کر محفوظ مقام تک منتقل کیا جائے گا۔ انہوں نے سکول اور ہوٹل سکیورٹی فل پروف بنانے کی ہدایت کی۔ اور ایسے ہوٹلوں کو سیل کرنے کے احکامات دیے۔ جن کے پاس سیوریج کا نظام ناقص ہے۔ انہوں نے کہا۔ کہ کالاش ویلیز ساحتی مقامات ہیں۔ ان کی صفائی و خوبصورتی اور قدیم کلچر کو برقرار رکھنا سب کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے پولیس کو ہدایت کی کہ اوباش قسم کے سیاحوں کو ویلی میں آنے کی اجازت نہ دی جائے۔ جو یہاں آکر مقامی تہذیب و ثقافت کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ اور مقامی لوگوں کیلئیمسائل پیدا کرتے ہیں۔ قبل ازین جب کمشنر ملاکنڈڈویژن کالاش ویلی پہنچے تو مقامی مسلم اورکالاش عمائدین نے ان کا استقبال کیا۔ کالاش خواتین نے روایتی ہار کمشنر،ڈی سی لوئر چترال، ڈی پی او اورلائن ڈیپارٹمنٹ کے آفیسران کو پہنائے۔ اور انہیں خوش آمدید کہا۔