پاکستان پیپلزپارٹی چترال 1988کے دیرینہ ورکرزکودوبارہ یکجاکرنے اور یوتھ کوفعال بنانے کے حوالے سے ایک اہم اجلاس

Print Friendly, PDF & Email

چترال( نمائندہ چترال میل)پاکستان پیپلزپارٹی چترال 1988کے دیرینہ ورکرزکودوبارہ یکجاکرنے اور یوتھ کوفعال بنانے کے حوالے سے ایک اہم اجلاس ممبرصوبائی کونسل وکواڈینٹر پیپلز یوتھ آرگنائزیشن چترال نیازاحمد کے زیرصدارت لوئر چترال کے مقامی ہوٹل میں منعقدہوا۔اجلاس سے پی پی پی کے سینئررہنما سابق ایم ایس ڈسٹرکٹ ہیڈکواٹرہسپتال چترال ڈاکٹرنورالسلام،ڈاکٹرسعدملوک،سابق ڈی ایچ اوچترال ڈاکٹراسراراللہ،ڈاکٹرشجاع،ڈاکٹرتوکل خان،نصرت آزاد،محمدیحیٰ،سینئرنائب صدرچترال شاہ مرادبیگ،ممبرصوبائی کونسل شفقت حسین ایڈوکیٹ،انفارمیشن سیکرٹری لوئرچترال نظارولی شاہ،نذیراستاد،وجہہ الدین ،نذیراحمدشاہ،منصورعلی شباب،اقبال مراد،افتخاراحمد اوردوسروں نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ اللہ تعالیٰ کے فضل کرم سے چترال میں پاکستان پیپلزپارٹی ایک پیچ پرضلعی اورصوبائی قیادت پربھرپوراعتماد کے ساتھ آنے والے الیکشن کے لئے لائحہ عمل کررہےہیں۔اجلاس میں کارکنوں کو متحرک کرنے ناراض جیالوں کو منانے،تحفظات دورکرنے اور نظریاتی مخلص جیالوں کو آگے لانے کا فیصلہ کیاگیا۔انہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی کو دوبارہ منظم ‘فعال اور مظبوط قوت بنانے کے لئے تمام جیالوں کو اپنا کلیدی کردار ادا کرنا ہوگا ۔پارٹی کو اپراورلوئرچترال میں آرگنائز کرنے کیلئے عوامی رابطہ مہم شروع کریں گے ۔1988 سے پارٹی کے لئے بے لوث خدمت کرنے والے نظریاتی کارکن خاموش ہو کر گھروں میں بیٹھ گئےہیں پارٹی کے نظریاتی کارکن جو اصل پارٹی کے وارث تھے ہیں ۔ انہوں نے پاکستان پیپلز پارٹی کےمرکزی وصوبائی قیادت چترال کےحوالے اتنی لاپروا کیوں دکھائی دے رہی ہے جسے ورکرزمیں انتہائی مایوسی ہوتی ہے اس لئے مرکزی وصوبائی قیادت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ چترال کے حوالے سے جوبھی فیصلہ کیاجائے تویہاں کے مقامی ورکروں کے مکمل رائے لیاجائے جوبھی فیصلہ کرناہو ورکروں سے باہمی مشاورات کے ساتھ کیاجائے ہمیشہ بالائی فیصلوں سے چترال میں پارٹی کونقصان پہنچاہے جن کی زندہ مثال سب کے سامنے عیان ہیں۔مقریرین نے کہاکہ پیپلز پارٹی میں ہمیشہ نوجوانوں اور طلباء کا اہم کردار رہا ہے ، پیپلز یوتھ آرگنائزیشن کو مضبوط اور متحرک کرنے کے لئے انتھک جدوجہد کی ضرورت ہے۔ کسی بھی شعبے میں نوجوانوں کی شمولیت کے بغیر ترقی ممکن ہی نہیں ۔ وہ کسی بھی قوم کے لیے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔قوم کو نسل نوسے بڑی امیدیں وابستہ ہیں اور انہیں ان توقعات پر پورا اترنے کے لیے اپنی تمام تر ذہنی و فکری صلاحیتیں بروئے کار لانا ہوں گی۔ ہمارے سب سے بڑا سرمایہ ہمارے نوجوان ہیں۔ انہوں نے نوجوانوں پرزوردیتےہوئے کہاکہ نوجوان پاکستان کی مستقبل ہے آگے انہی نوجوانوں نے قیادت کی ذمہ داریوں کوسنبھالناہے نوجوانوں کوچاہیے کہ وہ پاکستان پیپلزپارٹی کے پلیٹ فارم سے بلاول بھٹوزرداری کی قیادت میں جدوجہدکے ذریعے نوجوانوں کی مستقبل کومحفوظ بنانے،معیاری تعلیم وروزگارکے حصول میں اپناکلیدی کرداراداکرے۔پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹوزرداری نوجوانوں کے حقیقی رہنماء ہیں وہ ہی نوجوانوں کی امنگوں اوراحساسات کی بہترین ترجمانی کرسکتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ پاکستان پیپلز پارٹی جیالوں کی جماعت ہےجو پاکستان کو آئین اور اٹیمی قوت بنانے والا بھٹو شہید آج بھی عوام کے دلوں پر راج کررہا ہے