محکمہ خوراک کے گوداموں سے گندم فلور ملز کو دینے کا سلسلہ بند کرکے عوام کی حصول کے لئے پرانا طریقہ کار بحال کیا جائے۔سیاسی عمائدین اور سول سوسائٹی چترال لو یر

Print Friendly, PDF & Email

چترال (نما یندہ چترال میل) ضلع لویر چترال کے سیاسی عمائدین اور سول سوسائٹی کے نمائندوں نے صوبائی حکومت کو عید الفطر تک ڈیدلائن دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ محکمہ خوراک کے گوداموں سے گندم فلور ملز کو دینے کا سلسلہ بند کرکے عوام کی حصول کے لئے پرانا طریقہ کار بحال کیا جائے بصورتِ دیگر عوامی احتجاجی تحریک برپا جائے گا۔ اتوار کے روز چترال پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا جمشید احمد، سابق ضلع ناظم مغفرت شاہ،صفت زرین،قاضی نسیم،صلاح الدین طوفان، وجیہ الدین، قاری فضل حق، صدر تجار یونین بشیر احمد اور صدر ڈرائیور یونین اخلاق احمد نے چترال کے فلور ملز مافیا کے خلاف آواز حق بلند کرنے پر تین رہنماؤں کے خلاف ایف آئی آر کے اندراج کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس ظلم و زیادتی کے خلاف چترال کے عوام سینکڑوں ہزاروں کی تعداد میں گرفتاری دینے کو تیار ہیں۔ انہوں نے ایف آئی آر کو فوری طور پر منسوخ کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ فلور ملز کے قیام کے بعد سے چترال میں آٹا کی قلت نے سر اٹھایا ہے کیونکہ سرکاری گودام میں عوام کو ان ہی کے کوٹا سے آئی ہوئی گندم فراہم کرنیکی بجائے انہیں فلور ملز مالکان کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا جاتا ہے۔ انہوں نے حکومت پر واضح کرتے ہوئے کہا کہ چترال کے عوام اپنی کوٹے سے ایک بوری گندم بھی فلور ملز کو دینے کو تیار نہیں ہیں کیونکہ گندم فلور ملز کو سپلائی کرنے سے چترال میں غذائی قلت اور قحط کا خطرہ سر پہ منڈلارہا ہے۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ حکومتی سرپرستی میں آٹا مافیا کو فلور ملز کی آڑ میں عوام کی جیبیں کاٹنے کا سلسلہ بند کرنے میں کسی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائے گا۔