مقامی کاشتکاروں نے ٹی ایم اے لوئیر چترال کی طرف سے آلو کے فصل پر ٹیکس کے نفاذ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے فوری طور پر ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔

Print Friendly, PDF & Email

چترال(نمائندہ چترال میل ) چترال کے علاقہ گرم چشمہ کے مقامی کاشتکاروں کی ایک میٹنگ مقامی ہوٹل میں منعقد ہوئی۔جس میں چئیرمین تحصیل کونسل شہزادہ آمان الرحمن اور تحصیل میونسپل آفسر لوئیر چترال رحمت حنیف بھی موجود تھے۔میٹنگ میں مقامی کاشتکاروں محمد حسین کے علاوہ درجنوں دیگر کاشتکاربھی موجود تھے۔اس موقع پر آلو کے مقامی کاشتکاروں نیحالیہ بارشوں اور سیلاب سے آلو کے فصل کو پہنچنے والے نقصان پر تشویش کا اظہار کیا۔مقامی کاشتکاروں نے ٹی ایم اے لوئیر چترال کی طرف سے آلو کے فصل پر ٹیکس کے نفاذ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے فوری طور پر ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔تحصیل میوسنپل افیسر نے عدالتی فیصلہ کی روشنی میں سروس دے کر آڈہ فیس کی وصولی پر زور دیا۔شہزادہ آمان الرحمن نے کہا کہ ان پر یہ الزام کہ میں نے ٹیکس لگایا ہے بالکل بے بنیاد اور غلط ہے جب الو کا ٹنڈر 2جون کو ہوا تھا تو اس وقت میں مقامی حکومت کا حصہ نہیں تھا۔میں عام شہری تھا ایک عام شہری ٹیکس کا نفاذ کیسے کر سکتا ہے۔ اس موقع پر مقامی کاشتکاروں نے ایک متفقہ قرارداد تحصیل چئیرمین شہزادہ آمان الرحمن کو پیش کی جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ حالیہ سیلابوں سے گرم چشمہ میں الو کی فصل بری طرح متاثر ہوئی ہے لہذا حکومت کاشتکاروں کو ریلیف دیتے ہوئے آلوکے فصل پر عائد کردہ ٹیکس معاف کرے۔اور ٹنڈر منسوخ کرکے ٹھیکہ دار کو ٹیکس وصولی سے روکا جائے۔شہزادہ آمان الرحمن نے کاشتکاروں کو یقین دلایا کہ وہ ان کی قرار داد صوبائی حکومت تک پہنچا کر کاشتکاروں کو ریلیف دلوانے کی بھر پور کوشش کرے گا۔انہوں نے کہا کہ عوام مخالفین کے منفی پروپگنڈوں پر کان نہ دھریں۔سابق یو سی ناظم محمد حسین نے ٹیکس وصولی کو کالا قانوں قرار دیا۔