تحصیل دروش میں بجلی کی ناروا لوڈ شیڈنگ کے خلا ف منگل کے روز بھرپور عوامی احتجاج

Print Friendly, PDF & Email

چترال(نما یندہ چترال میل) تحصیل دروش میں بجلی کی ناروا لوڈ شیڈنگ کے خلا ف منگل کے روز بھرپور عوامی احتجاج شروع ہوگیا ہے۔ ویلج کونسل فورم دروش کی کال پر ہونے والے اس احتجاج میں تجار یونین، ڈرائیور یونین سمیت تمام سیاسی جماعتوں کے ذمہ داران نے بھی حصہ لیاہے، عوام کی ایک بڑی تعداد دروش بازار چوک میں جمع ہو کر اور مظاہرین نے چترال پشاور روڈ کو کیی گھنٹے تک بند رکھا۔ احتجاجی مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ دروش میں ناروا لوڈ شیڈنگ نا قابل برداشت ہے، ہم نے کئی ایک فورمز پر اس حوالے سے مطالبہ کیا، اعلیٰ حکام سے درخواست کی کہ غیر اعلانیہ اور ناروا لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کیا جائے مگر کسی نے ہمارے مطالبے پر توجہ نہیں دی، اور آج عوام دروش کو مجبوراً اس شدید گرمی میں سڑکوں پر آنا پڑا۔ مقررین نے کہا عجیب ستم ظریفی ہے کہ چترال گریڈ میں وافر مقدار میں بجلی دستیاب ہونے کے باوجود لوڈ شیڈنگ کرکے عوام کو اذیت دی جارہی ہے مگر پوچھنے والا کوئی نہیں۔ احتجاجی جلسے سے خطا ب کرتے ہوئے ویلج کونسلز فورم کے ترجمان اور ویلج کونسل شاہنگار کے چیئرمین وقار احمد نے کہا کہ اسوقت دروش میں 10سے 12گھنٹے لوڈ شیڈنگ ہورہی ہے، لوڈ شیڈنگ کا کوئی شیڈول بھی نہیں، غیر اعلانیہ اور طویل لوڈشیڈنگ نے عوام کا جینا دوبھر کردیا ہے، ہمارا احتجاج اس ظالمانہ اقدام کے خلاف ہے، ا جوکہ غیر قانونی اور بلا جواز ہے۔ انہوں نے کہا کہ بار بار انتظامیہ اور واپڈا والوں کیساتھ اس بابت بات چیت کی گئی، آج سے کئی دن پہلے ہم نے احتجاج کی کال دی مگر اس کے باوجود مسئلہ حل نہیں ہوا اور عوام کو مجبوراً سڑکوں پر آنا پڑا۔ دروش چوک میں موجود احتجاجی مظاہرین سے اسسٹنٹ کمشنر دروش عبدالحق نے بھی خطاب کیا اور کہا کہ ضلعی انتظامیہ دروش میں لوڈ شیڈنگ کے مسئلے کو حل کرنے کے لئے اقدامات اٹھائے گی، انہوں نے مظاہرین پر زور دیا کہ عوامی مشکلات کے پیش نظر چترال پشاور روڈ کو کھولا جائے۔ بعد میں اسسٹنٹ کمشنر دروش عبدالحق اور عمائدین کے درمیان لوڈ شیڈنگ کے حوالے سے میٹنگ منعقد بھی ہوئی جس میں واپڈا کے ایس ڈی او اور دروش گرڈ کے انچارچ بھی موجود تھے۔ میٹنگ کے بعد ویلج کونسل فورم کے ترجمان وقار احمد نے میڈیا کو فون پر بتایا کہ مذاکرات کے بعد یہ حتمی فیصلہ ہوا ہے کہ دروش میں آئندہ کے لئے شیڈول کے مطابق روزانہ صرف 2گھنٹے لوڈ شیڈنگ ہوگی۔ اس حوالے سے عمائدین اور انتظامیہ کے درمیان ایک معاہدہ بھی طے پایا گیا۔ طے پانے والے معاہدے پر واپڈ ا کی طرف سے ایس ڈہی او اور گرڈ اسٹیشن کے انچارچ نیدستخط کردئیے جبکہ عوامی کمیٹی کی طرف سے رضیت باللہ، عمران الملک، عبدالقادر اور وقار احمد نے دستخط کئے ہیں۔ تحریری معا ہدے کے بعد جلوس پر امن طور پر منتشر ہو گیا جس کے بعد چترال پشاور روڈ کو کھول دیا گیا۔