نیازی کا سیاسی تابوت تیار ہے مولانا نے وضو بھی کر لی ہے۔ایمل والی خان صوبائی صدر عوامی نیشنل پارٹی

Print Friendly, PDF & Email

چترال(نما یندہ چترال میل) عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر ایمل والی خان نے کہا ہے کہ نیازی کا سیاسی تابوت تیار ہے مولانا نے وضو بھی کر لی ہے، بلاول بٹھوزرداری اور شہباز شریف تابوت کو کندھا دینے کے لئے تیار کھڑے ہیں،بس چند دنوں کی بات ہے رسم قل بھی ادا کی جائے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے دروش لوئیر چترال میں تحصیل دروش کے چیرمین شپ کے لئے پارٹی امیدوار خدیجہ بی بی کے انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے غریبوں سے جینے کا حق بھی چھین لیا ہے اور ہر آنے والا دن عوام پر غذاب بن کر نازل ہوتا ہے اور وقت کا تقاضا ہے کہ سیاست دانوں کے ساتھ ساتھ عوام بھی اٹھ کھڑے ہوں تاکہ آنے والی بلدیاتی الیکشن میں پی ٹی آئی کا ہر گھر سے صفایا ہو سکے۔انہوں نے کہا کہ جہان بھی ظلم نا انصافی ہو باچا خان کے پیروکار ان کا مقابلہ کریں گے چاہے وہ فلسطین میں اسرائیل کا کشمیر میں ہندوستان کا یا آفغانستان میں طالبان کا ہو ہم ہر بندوق اٹھانے والوں کے خلاف ہیں۔ ایمل ولی خان نے کہا کہ باچاخان تقسیم ہند کا اس لئے خلاف تھا کہ اس میں مسلمانوں کے اتحاد کو ختم کرکے تقسیم کرنے سے مسلمانوں کی طاقت کو نقصان پہنچا۔ایمل ولی خان نے کہا کہ ہم نے قوم کو 1973 کا متفقہ آئین دیا اور اٹھاروین ترمیم کے تحت صوبائی آذادی دی اور پختون قوم کو شناخت دی۔ماضی میں ہمیں غددار بھی کہا گیا مگر زمانے نے دیکھا ہماری پالیسی درست تھی اور اے این پی اب بھی اپنی اصولی موقف پر ہے قائم ودائم ہے اور اپنے صوبے کے عوام کے حقوق کے لئے لڑرہی ہے اور لڑتی رہے گی۔انہوں نے عوام سے کہا کہ وہ اس مرتبہ جدیجہ بی بی کو ووٹ دے کر کامیاب کرین۔تاکہ عوامی مسائل حل ہو سکیں۔جلسے سے خطاب کرتے ہوئے خدیجہ بی بی نے کہاکہ چترال کی پسماندگی اور ترقی کے میدان میں پیچھے رہ جانے کے ذمہ دار اس کے منتخب نمائندے ہیں جوکہ مختلف جماعتوں سے مختلف اوقات میں یہاں کے معصوم اور سادہ لوح عوام کے ووٹ تو بٹورتے رہے لیکن اسمبلی کے ایوان میں پہنچنے کے بعد انہوں نے اپنا الو سیدھا کرنے کے سوا کچھ نہیں سوچا اور نتیجتاً چترال پسماندگی کے دلدل میں پھنستا چلا گیا اور چترال میں یونیورسٹی کے قیام سے لے کر چترال شہرمیں بائی پاس روڈ کی تعمیر اور گولین گول سے چترال شہر کو 45کروڑ اور دروش کے لئے 15کروڑ روپے کی لاگت سے واٹر سپلائی اسکیم، دروش میں گرلز کالج اور درجنوں ہائی اورہائیر سیکنڈری سکول اور دروش میں ہسپتال کی اپ گریڈیشن جیسے کام عوامی نیشنل پارٹی کی حکومت نے چترالی عوام کے لئے سرانجام دی اوراے این پی حکومت کی چترال سے دلچسپی کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ وزیر اعلیٰ حیدر خان ہوتی نے سات مرتبہ چترال کادورہ کیا۔ انہوں نے کہاکہ اب وہ جذبہ خدمت لے کر چترال کی بیٹی کی حیثیت سے میدان میں اترآئی ہیں اور اپنے بزرگوں، بہنوں اور بھائیوں کو یقین دلاتی ہیں کہ وہ اپنی کامیابی کی صورت میں دروش تحصیل کو پورے صوبے میں ایک ماڈل تحصیل بناکر چھوڑ دے گی اور عوامی خدمت کا ایک نشان قائم کرے گی۔ انہوں نے عوام پر زور دیا کہ وہ چلے ہوئے اور ازمائے ہوئے کارتوس دوبارہ استعمال کرکے اپنے مستقبل کو ان کے ہاتھ میں دینے کی غلطی کا ارتکاب ہرگز نہ کرے اور ان سب کا احتساب 31مارچ کے دن اپنے ووٹوں کے ذریعے کریں۔ انہوں نے دروش کے عوام کی تعریف کرتے ہوئے کہاکہ انہیں بیٹی کی حیثیت دے کر بہت ہی پذیرائی کی ہے۔ اے این پی کے ضلعی صدر الحاج عیدالحسین نے بھی اس موقع پر خطاب کیا۔