چترال(محکم الدین) ایون کے عوامی حلقوں نے صوبائی وزیر تعلیم اور ایلیمنٹری ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ سے پر زور مطالبہ کیا ہے۔ کہ یونین کونسل ایون میں سینکڑوں کی تعداد میں طالبات کو تعلیمی محرومی سے بچانے کیلئے حکومتی پالیسی کے تحت ایون گرلز ہائی سکول میں ڈبل شفٹ پروگرام شروع کیا جائے۔ علاقے کے عمائدین سابق ناظم یونین کونسل ایون رحمت الہی، سابق ممبر یونین کونسل جندولہ خان، واجب الدین، عتیق احمد اور محمد عبداللہ سمیت درجنوں افراد نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا۔ کہ ایون وسیع آبادی والا علاقہ ہے۔ جس کے اطراف میں بروز، گہریت اور کالاش ویلیز بمبوریت، رمبور اور بریر کی 70فیصد طالبات ہائر سکینڈری سکول نہ ہونے کے سبب ڈراپ آوٹ ہورہی ہیں۔ کیونکہ اس علاقیکے اطراف میں 45 کلومیٹر کی حدود میں کوئی ہائر سکینڈری سکول نہیں ہے۔ جہاں داخلہ لے کر یہ طالبات اپنی تعلیم جاری رکھ سکیں۔ اس لئے بچیوں کو مجبورا تعلیم ادھوری چھوڑنی پڑ تی ہے۔ انہوں نے کہا۔ کہ ایون گرلز ہائی سکول حکومت کے ڈبل شفٹ پروگرام کے معیار پر سو فیصد پورا اترتاہے۔ کیونکہ یو سی ایون اور ملحقہ علاقوں کی آبادی 70 ہزار تک پہنچ چکی ہے۔ لیکن گرلز ہائر سکینڈری سکول سے محروم ہے۔ اس لئے ایلیمنٹری اینڈ سکینڈری ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ سے پر زور مطالبہ ہے۔ کہ حکومت کے اس منصوبے کو کامیاب بنانے کیلئے فوری طور پر سکول کا قیام عمل میں لایا جائے۔ انہوں نے علاقے میں اکلوتی گرلز ہائی سکول کی مشکلات کا ذکر کرتے ہوئے کہا۔ کہ سکول میں انرولمنٹ بہت زیادہ ہے۔ جس کی وجہ سے کمروں کی شدید کمی ہے۔ اس لئے کویڈ 19 اور ڈینگی جیسی بیماریوں کے خوف کے ماحول میں کلاس رومز میں طالبات کی زیادہ تعداد خطرے سے خالی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا۔ کہ آٹانی، موڑدہ، تھوڑیاندہ، بڑاوشٹ، دالگرام وغیرہ گاوں سے تعلق رکھنے والی طالبات کیلئے گرلز مڈل سکول پہنچنا بھی ایک بڑامسئلہ ہے۔ مڈل پاس کرنے کے بعد روزانہ تین سے پانچ کلومیٹر پیدل یکطرفہ سفر کرکیان طالبات کو ہائی سکول پہنچنا پڑتا ہے۔ اور شدید باد و باران کے دوران ان کی مشکل اوربھی بڑھ جاتی ہے۔ انہوں نے کہا۔کہ مہنگائی کے اس دور میں کم آمدنی والیوالدین کو میٹرک کے بعد اپنی بچیوں کو چترال اور دوسرے شہروں میں تعلیم کیلئے داخل کرنا ناقابل برداشت ہو چکا ہے۔ کیونکہ ٹرانسپورٹ اور ہاسٹل کے اخراجات کا اضافی بوجھ والدین برداشت کرنے کے قابل نہیں ہیں۔ اسلئے ایون گرلز ہائی سکول میں ڈبل شفٹ پروگرام کے تحت طالبات کو بلاتاخیر تعلیم کی سہولت فراہم کی جائے ۔ انہو نے یہ بھی مطالبہ کیا۔ کہ گرلز ہائی سکول ایون کو آپگریڈ کرکے ہائر سکینڈری سکول کا درجہ دیا جائے۔ تاکہ دیگر سکولوں کی آپگریڈیشن کی راہ ہموار ہو سکے۔ انہوں نے کہا۔ کہ تھوڑیاندہ گرلز مڈل سکول بھی قانونی تقاضے پورے کرتا ہے۔ اس لئے اسے بھی آپگریڈ کیا جائے۔ اور ڈبل شفٹ پروگرام وہاں بھی شروع کیا جائے۔
تازہ ترین
- ہومملزم کے قبضے سے 1039 گرام چرس اور 92 گرام آئس برآمد۔چترا ل پولیس
- ہومچترال شہر میں منعقدہ دو روزہ تجارتی نمائش چترال ایکسپو اختتام پذیر، چترال کے علاوہ دیگر اضلاع سے بھی خواتین کی شرکت
- ہوماحتجاجی جلسہ کے بعد احتجاجیوں نے ڈی سی لویر چترال ہاؤس کے سامنے غیرمعینہ مدت تک کے لئے دھرنا شروع کردیااور سڑک بھی بلاک کردیا
- ہومڈسٹرکٹ پولیس آفیسر لوئر چترال افتخار شاہ کی خصوصی ہدایت پر ٹریفک وارڈن کے ساتھ خصوصی میٹنگ کا انعقاد
- ہومعلاقہ دروش میں نوجوان کے قتل میں ملوث نامزد ملزمان گرفتار
- ہومترقی پانے والے آفیسر اقبال الدین کے اعزاز میں ڈی۔پی۔او آفس بلچ لوئر چترل میں خصوصی پروگرام کا انعقاد
- ہوم1 کلو 265 گرام چرس برآمد۔ چترال پولیس کی کامیاب کاروائی
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔۔محمد جاوید حیات۔۔۔۔۔ “ڈر لگتا ہے “
- ہوم6 ستمبر یوم دفاع پاکستان کی مناسبت سے لوئر چترال پولیس لائن میں خصوصی پروگرام کا انعقاد۔
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔۔۔محمد جاوید حیات۔۔۔۔”اساتذہ کا گل دستہ ایبٹ آباد میں “۔