چترال(بشیر حسین آزاد) ضلعی صدر پاکستان پیپلز پارٹی اپر چترال امیر اللہ نے ایک اخباری بیان میں کہا ہے کہ وزیراعلیٰ محمود خان جسکا تعلق ملاکنڈ ڈویژن سے ہے اور تیسری مرتبہ اس کے دورہ اپر چترال کی ناکامی مقامی پی ٹی آئی لیڈرشپ کی نااہلی کو ظاہر کرتی ہے۔حالانکہ آل پارٹیز نے وزیراعلیٰ کے دورہ اپر چترال کے انتظامات کیلئے تعاون کا یقین دلایا تھا۔اُنہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ کا دورہ اپر چترال ہوتا تو یقینا علاقے کا فائدہ ہوتا مگر پی ٹی آئی کے اندر آئے روز دھڑے بندیوں اور چپقلیش کی رپورٹیں روزانہ کی بنیاد پر سوشل میڈیا کی زینت بن رہے ہیں جوکہ افسوسناک ہے۔انہوں نے کہا کہ اپر چترال میں ایک بھی میگاپراجیکٹ نہیں ہے اور جوکچھ تھوڑا بہت کام ہواتھا وہ سابقہ ایم پی اے کے دور میں شروع ہوئے تھے جس میں بونی ہسپتال،ار سی سی پل اور روڈ وغیرہ شامل ہیں۔اور دوسری طرف گیس پلانٹ،سی پیک روڈ،گرڈ اسٹیشن وغیرہ جیسے میگا پراجیکٹ موجودہ حکومت میں ختم کردیے گئے۔جبکہ شندورروڈجو چترال سے شروع کرنے کے بجائے لینڈ کمپنسیشن نہ ہونے کی وجہ سے راغ لشٹ،داڑوم گول کے سرکاری زمینوں میں شروع کرکے ہمارے آنکھوں میں دھول جھونکا جارہا ہے۔اُنہوں نے کہا کہ ان وجوہات کی بنا پر پی ٹی آئی چترال میں بالکل فیل ہوچکا ہے۔مہنگائی آسمان کو چھورہی ہے اور رشوت کا بازار گرم ہے۔اُنہوں نے پی ٹی آئی چترال کے اپنے ہی ساتھیوں کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بولنے اور اظہار رائے کی آزادی سب کو ہونی چاہیئے یہ کام کسی ڈکٹیٹر کے دور میں بھی نہیں ہوا۔اور پی ٹی آئی کے دور میں یہ سب دیکھنے کو مل رہا ہے جو کہ سیاسی ورکروں کے لئے افسوسناک ہے۔
تازہ ترین
- ہومڈسٹرکٹ پولیس آفیسر لوئر افتخار شاہ کے زیر نگرانی منشیات فروشوں کے خلاف کاروائیوں کا سلسلہ جاری ہے۔
- ہومہزاروں سال قدیم کالاش تہوار “چلم جوشٹ ” پورے جوش و خروش کے ساتھ وادی رمبور کے معروف ڈانسنگ پلیس (چھارسو) گروم میں شروع ہوا۔
- کھیل*چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ندیم اسلم چوہدری کی زیر صدارت شندور پولو فیسٹیول کے انتظامات کے حوالے سے اجلاس کا انعقاد*
- ہوملوئر چترال میں 9 مئی کے حوالے سے ایک ریلی نکالی گئی
- مضامینداد بیداد۔۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔۔۔شراکت داری اور تر قی
- ہومپولیس اسٹیشن دروش کی کامیاب کاروائی 11 کلو سے زائد چرس برآمد
- مضامینداد بیداد۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی ۔۔۔پرستان قبل از اسلا م
- تعلیمیونیورسٹی آف چترال کی طرف سے بی ایس پروگرام کی فیسوں میں 57فیصد اضافے کے خلاف طلباء وطالبات سراپا احتجاج بن کر اسے انتہائی ظالمانہ قرار دیتے ہوئے صوبائی حکومت سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ چترال میں غربت اور بے روزگاری کو مدنظر رکھتے ہوئے اس فیصلے کو فوری طور پر واپس لیا جائے
- ہوممادری زبانوں کے تحفظ اور ترقی کیلئے کام کرنے والا ادارہ فورم فار لینگویج انشیٹیوز کے زیر انتظام چترال میں ایک کثیراللسانی مہرکہ منعقد ہوا۔
- مضامینداد بیداد ۔۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔ما ضی کا پشاور