چترال رورل سپورٹ پروگرام CRSP کے زیر اہتمام پشاور ہا?ی کورٹ میں چترالی وکلاء اور مختلف طبقہ فکر کے افرادکی طرف سے عالمی یوم انسدادخودکشی منایا گیا۔

Print Friendly, PDF & Email

چترال (محکم الدین) چترال رورل سپورٹ پروگرام CRSP کے زیر اہتمام پشاور ہا?ی کورٹ میں چترالی وکلاء اور مختلف طبقہ فکر کے افرادکی طرف سے عالمی یوم انسدادخودکشی منایا گیا۔ اس موقع پر شرکاء نے مختصر واک کیا۔مقررین نے بعد آزان خطاب کرتے ہو?ے چترال میں بڑھتے ہو? خود کشی کے واقعات پر انتہا?ی تشویش کا اظہار کیا۔ اور کہا۔ کہ چترال کی نوجوان نسل خصوصا جوانسال بچیوں اور خواتین کی خودکشیوں کی تعداد میں ناقابل یقین حد تک اضافہ ہوا ہے۔ جبکہ چترال ملک کے دوسرے اضلاع کی نسبت اچھی شرح خواندگی اور بے جا پابندیوں سے آزاد تہذیب و ثقافت کا حامل علاقہ ہے۔ اس کے باوجود خود کشی میں دن بدن اضافہ ہو رہاہے۔ جس کی بنیادی وجوہات جاننے اوراس کے تدارک کیل?ے عملی اقدامات کی اشد ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ معاشرتی ناہمواریوں سے کو?ی بھی معاشرہ خالی نہیں۔ جبکہ بہت سے علاقے چترال کی نسبت زیادہ غربت کا شکار ہیں۔ اس کے باوجود چترال میں بڑھتی ہو?ی خودکشی کے واقعات افسوسناک اور تشویشناک ہیں۔ مقررین نے حکومت اور عالمی سطح پر کام کرنے والے اداروں سے پر زور مطالبہ کیا ہے۔ کہ چترال میں خود کشی کے روٹ کاز معلوم کرنے کیل?ے جامع ریسرچ کی جا?ے۔ پولیس کی طرف سے خود کشی کے واقعات کے اسباب سا?نسی بنیادوں پر انکوا?ری کرکے معلوم ک?ے جا?یں۔ کیونکہ بعض خود کشی کے واقعات وقت گزرنے کے ساتھ قتل عمد کی صورت میں سامنے آتے ہیں۔ جس میں بریپ قتل کیس بطور مثال ہمارے سامنے ہے۔ جسے ابتدا میں خودکشی قرار دیا گیا تھا۔ انہوں نے مطالبہ کیا۔ کہ سکول و کالج اور یونیورسٹی سطح پر آگہی مہم چلانے کیل?ے سی آر ایس پی سے تعاون کیا جا?ے۔