سوات پریس کلب کے اراکین سمیت ڈویژن بھر کے صحافیوں میں خوشی کی لہر ڈوڑ گئی.پشاور ہائیکورٹ مینگورہ بنچ نے سوات پریس کلب کو ڈی سیل کرنے کے احکامات جاری دیئے.

Print Friendly, PDF & Email

چترال (نور افضل) پشاور ہائیکورٹ مینگورہ بنچ نے سوات پریس کلب کو ڈی سیل کرنے کے احکامات جاری دیئے، جسٹس اشتیاق ابراہیم اور جسٹس وقار احمد پر مشتمل بنچ نے سوات پریس کلب کھولنے کے احکامات دئیے، تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز سوات کی انتظامیہ نے رات بارہ بجے پریس کلب کو سربمہر کیا تھا انتظامیہ کے اقدام کے خلاف سوات پریس کلب کے کابینہ اراکین نے پشاور ہائیکورٹ مینگورہ بنچ میں رٹ پیٹشین دائر کی، سوات پریس کلب کی طرف سے ممتاز قانون دان اورنگزیب ایڈکیٹ نے دلائل دئیے جبکہ انتظامیہ کی طرف سے اسسٹنٹ کمشنر تحصیل بابوزئی شوزب نقوی نے دلائل دئیے، فریقین کے دلائل سننے کے بعد فاضل عدالت نے انتظامیہ کو فوری طورپر سوات پریس کلب کو ڈی سیل کرنے کے احکامات جاری کردئیے اس موقع پر ریمارکس دیتے ہوئے جسٹس اشتیاق ابراہیم کا کہنا تھا کہ جمہوریت اورآزاد صحافت ایک دوسرے کے ساتھ لازم و ملزوم ہے اور پریس کلب مظلوم عوام کی آواز ہوتی ہے لہذا اس کو فوری طور پر کھول کر مظلوم عوام کء آواز کو اجاگر کرنے کی راہیں بند نہ کی جایئں جس پر سوات پریس کلب کی کابینہ نے آزاد عدلیہ کے فیصلے کو زبردست الفاظ میں خراج تحسین کیا، عدالتی فیصلے کا اعلان ہوتے ہی سوات پریس کلب کے اراکین سمیت ڈویژن بھر کے صحافیوں میں خوشی کی لہر ڈوڑ گئی سوات پریس کلب کے چیرمین محبوب علی، ملاکنڈ ڈویژن یونین آف جرنلسٹ وسوات الیکٹرنک میڈیا ایسوایشن کے صدر شہزاد عالم اور چیف ارگنائزر غلام فاروق سوات پریس کلب کے قریب پہنچے میں سوات پریس کلب کے اراکین اور دیگر صحافیوں نے ان کا زبردست استقبال کیا اور آزاد عدلیہ اور آزادصحافت زندہ باد کے نعرہ بازی کی اور جشن منایا، مٹھائیاں تقسیم کی گئیں، سوات پریس کلب سیل ہونے کے باعث سوات پریس کلب کے صحافیوں سمیت ڈویژن بھر سے آنے والے صحافیوں نے پریس کلب کے باہر پر امن احتجاجی دھرنا دیا جبکہ پریس کانفرنس بھی سڑک ہی منعقد ہوئی، صحافیوں نے سوات پریس کلب کے اراکین اور آل ملاکنڈ ڈویژن یونین آف جرنلسٹ کے جنرل سیکرٹری شاہ فیصل آفغانی کو ہار پہنائے، جشن کرنے والے صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین محبوب علی، ملاکنڈ ڈویژن یونین آف جرنلسٹ کے صدر والیکڑانک میڈیا ایسوسی ایشن کے صدر شہزاد عالم، یونین کے صدر فضل رحیم خان چیف آرگنائیزر غلام فاروق، شاہ فیصل افغانی نے عدالتی فیصلے کو حق و صداقت اور آزاد عدلیہ کا فیصلہ قرار دیا اور راتوں رات پریس کلب کی بندش کی مذمت کی، انہوں نے کہا کے صحافت ریاست کا چھوتا ستون ہے جس پر قدغن نہیں لگایا جا سکتا، انہوں نے ساتھ دینے پر ملک بھر کے صحافیوں کا بھر پور شکریہ ادا کر دیا اور حق و صداقت کے فیصلے پر اللہ تعالیٰ کے حضورنوافل ادا کنے کی ہدایت کی، پورے صوبے میں ہر برادری، ہر تنظیم اور ہر مکتبہ فکر تنظیم، برادری کے اند ر اختلافات آتے رہتے ہے لیکن حکومت کی ذمہ داری ہے کہ اس میں فریق بنے کی بجائے ماں باپ کی کردار ادا کریاور نیو ٹرل کمیٹی بنا کر سوات کے صحافتی براردری کو ایک ہی ٹیبل پر بٹھائے نہ کہ مظلوم عوام کی آواز کو دبانے کی کوشش کریں یاد رہے کہ گزشتہ رات انتظامیہ کء جانب سے سوات پریس کلب کو سیل کیا گیا تھا جس پر ملاکنڈ ڈویژن کے صحافیوں سمیت پورے ملک کے صحافیوں میں غن و غصے کی لہر پائی گئی