ٹورزم کو ترقی دینے کے لئے یہ خان صاحب کی وژن ہے کہ دس سالہ ٹورزم پالیسی اور پانچ سالہ ایکشن پلان ترتیب دے کر اس پر عملدرامد شروع کردی ہے۔وزیر اعظم کے معاون خصوصی زلفی بخاری،چترال کی تاریخ میں پہلا فائیو اسٹار ہوٹل “بیجان”کی سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب

Print Friendly, PDF & Email

چترال (نما یندہ چترال میل) وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے سمندر پار پاکستانیز اور نیشنل ٹورزم کوارڈینیشن بورڈ کے چیرمین زلفی بخاری نے کہا ہے کہ ٹورزم کے شعبے کی اہمیت کے پیش نظر وزیر اعظم عمران خان اس سیکٹر پر سب سے ذیادہ توجہ دے رہے ہیں اور اس شعبے میں ایسے تاریخی اور انقلابی اصلاحات متعارف کردی ہیں کہ ان کے دور رس نتائج علاقے کی ترقی پر مرتب ہوں گے اور ہزاروں لاکھوں افراد کو بالواسطہ اور بلا واسطہ روزگار کے مواقع میسر آئیں گے۔ بدھ کے روز چترال کی تاریخ میں پہلا فائیو اسٹار ہوٹل “بیجان”کی سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ٹورزم کو ترقی دینے کے لئے یہ خان صاحب کی وژن ہے کہ دس سالہ ٹورزم پالیسی اور پانچ سالہ ایکشن پلان ترتیب دے کر اس پر عملدرامد شروع کردی ہے اور مختلف صوبوں میں انٹگریٹڈ ٹورزم زونوں کا قیام اس کا حصہ ہے اور چترال میں بھی ایک ٹورزم زون کی منظوری ہوئی ہے اور ایسے زون میں تمام سہولیات مربوط طور پر دستیاب کئے جاتے ہیں جن میں ہوٹل، ریسٹوران، انفراسٹرکچر، ہسپتال اور دوسرے جملہ سہولیات شامل ہیں۔ زلفی بخاری نے کہاکہ ٹورزم کے سیکٹر میں ایسا انفارمیشن سسٹم متعارف کیا جارہا ہے کہ ایک ہی پورٹل میں ایک سیاح کو مطلوب تمام معلومات دستیاب ہوں گے اور اس پورٹل کو عنقریب لانچ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ اگر خان صاحب کسی بات پر مجھ سے ناراضگی کا اظہارکرتے ہیں تو وہ ٹورزم کے شعبے کے بارے میں کرتے ہیں جوکہ سیاحت کو ترقی دینے کی ان کی دلچسپی اور سنجیدگی کو ظاہر کرتی ہے۔زلفی بخاری نے کہاکہ پی ٹی آئی حکومت کے قیام کے بعد ملک میں فارن ڈائرکٹ انوسٹمنٹ (ایف ڈی آئی) کی شرح میں 206فیصد اضافہ ہوا ہے جوکہ عمران خان کی قیادت پر اعتماد کا مظہر ہے اور انورامان کا فائیو اسٹار ہوٹل پراجیکٹ بھی اس میں شامل ہے جس کے لئے ہم ان کے شکرگزار ہیں۔ انہوں نے چترال میں پہلی مرتبہ فائیو اسٹار ہوٹل کے قیام کو علاقے کی ترقی میں ایک سنگ میل قرار دیتے ہوئے کہاکہ جس طرح عمران خان نے شوکت خانم ہسپتال کو اپنی ماں کے نام سے منسوب کیا اسی طرح اس ہوٹل کے مالک انورامان نے بھی اس کا نام اپنی ماں کے نام پر رکھ لی ہے اور ہسپتال کی طرح یہ بھی ایک کامیاب ترین پراجیکٹ بن جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ اس ہوٹل میں سردست ڈھائی سو افراد ملازمت حاصل کریں گے اور ونٹر ٹورزم کو فروغ دینے پر اس میں مزید اضافہ ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ روڈ انفراسٹرکچر سیاحت کے لئے سب سے ذیادہ ضروری ہے اور چترال میں سڑکوں کی حالت پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے اور کئی سڑکوں کو صوبوں سے وفاق کو منتقل کرکے نیشنل ہائی سے اتھارٹی کے تحویل میں دئیے گئے ہیں جن میں شندور روڈ، گرم چشمہ روڈ شامل ہیں جبکہ سی پیک کے متبادل روٹ کو بھی چترال سے گزار جائے گا جبکہ مداک لشٹ ویلی کے لئے 70کلومیٹر روڈ کو انٹگریٹڈ زون کے منصوبے میں شامل کرکے ورلڈ بنک کی اس کی منظوری لی گئی ہے۔ اس موقع پر انورامان نے خطاب کرتے ہوئے جب وہ امریکہ واپس چترال آتے ہیں تو انہیں یوں لگتا ہے جیسے اپنی ماں کے آغوش میں آگئے ہوں اور آج کی اس پراجیکٹ سے ان کی ماں کی روح کو سکون حاصل ہوا ہوگا۔انہوں نے کہاکہ وہ اس پراجیکٹ کے ذریعے علاقے میں روزگار کے ذرائع پیدا کرنے کے ساتھ اس کی قدیم ہیریٹیج اور کلچر کا تحفظ ہے۔ اس سے قبل انورامان نے والد دوست امان نے خطاب کرتے ہوئے چترالیوں پر زور دیاکہ وہ اپنے علاقے میں انوسٹمنٹ کو سب سے ترجیح دیں اور یہاں معدنیات اور دوسرے پھل سمیت دوسرے قدرتی وسائل کی ترقی میں اپنا حصہ ڈالیں۔ تقریب سے شاہی مسجد کے خطیب مولانا خلیق الزمان نے بھی خطاب کرتے ہوئے پراجیکٹ کو علاقے کے لئے نہایت سودمند قرار دیا۔ تقریب میں چترال کے تمام علاقوں اور کمیونٹی سے معززین، کاروباری حضرات، بنکرز بڑی تعدادمیں شرکت کی۔ بعدازاں زلفی بخاری نے بلاک بنانے کی فریم میں مٹی ڈال کر رسمی طور پر ہوٹل بلڈنگ میں کام کا افتتاح کیا۔ سابق ضلع ناظم مغفرت شاہ، پی ٹی آئی کے رہنما اسرا ر الدین صبور،تقدیرہ خان، الحاج رحمت غازی، وزیر اعظم کے ٹاسک فورس برائے سیاحت کے ممبر شہزادہ سراج الملک، ڈی سی نوید احمد، ڈی پی او عبدالحئی بھی تقریب میں موجود تھے۔