چترال ایون کالاش ویلیز روڈ کے ابتدائی نقشے کو تبدیل کرکے پی ٹی آئی حکومت کو بدنام کرنے اور عوام ایون میں ایک منفی رد عمل پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔معززین ویلج کونسل ایون ون

Print Friendly, PDF & Email

چترال (نما یندہ چترال میل) معززین ویلج کونسل ایون ون سابق ممبر جندولہ خان، سابق ناظم مجیب الرحمن، عنایت اللہ اسیر، حاجی عبدالرحمن، (ر) صوبیدار فیاض احمد، عرفان علی اور فضل عالم نے کہا ہے کہ چترال ایون کالاش ویلیز روڈ کے ابتدائی نقشے کو تبدیل کرکے پی ٹی آئی حکومت کو بدنام کرنے اور عوام ایون میں ایک منفی رد عمل پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے جس سے حکومت کو آگاہ ہونا چاہیے۔ چترال پریس کلب میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اس سے پہلے ایک قراراداد کے ذریعے بھی حکومت سے یہ مطالبہ کیاگیا ہے کہ ایون کالاش ویلیز روڈکو اُس نقشے کے مطابق تعمیر کیا جائے جس کے بارے میں اس روڈ کے اینوائرنمنٹل اسسمنٹ کے موقع پر چترال کے یک مقامی ہوٹل میں انہیں بتایا گیا تھا کہ یہ روڈ بروز انتظارگاہ سے شروع ہوکر ایون کے پانچ بڑے دیہات موڑدہ، تھوڑیاندہ، درخناندہ، کورو اور صحن سے ہو تا ہوا تمام ویلیز تک پہنچا یا جائے گا۔ جس پر ایون کے تمام دیہات کے لوگوں نے انتہائی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے اسے علاقے کی ترقی کیلئے ایک سنگ میل قرار دیا تھا جس کے بعد اس روڈ کا ٹینڈر تک کر دیا گیا۔ لیکن اب معلوم ہو رہا ہے کہ روڈ کے کام کا آغاز کرنے کی بجائے موجودہ حکومت کو بدنام کرنے اور اس منصوبے کی راہ میں رکاوٹ پیدا کرنے کیلئے متبادل سروے کا ایک نیا شوشہ چھوڑ دیا گیا ہے اور ضلعی انتظامیہ چترال کو بھی اس حوالے سے مس گائیڈ کیا گیا ہے جس کی وہ ُپر زور مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سڑک کی زد میں آنے والے زمینات، باغات اور مکانات کی قیمت کا جوتخمینہ لگایا گیا ہے وہ مبالغہ آرائی پر مشمل ہے اور یہ منظور شدہ منصوبے کو بگاڑنے کی ایک مذموم کوشش ہے جسے ایون کے عوام کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔ انہوں نے پُر زور مطالبہ کیاکہ ایون کالاش ویلیز روڈ این ایچ اے کے پُرانے نقشے کے مطابق تعمیر کیا جائیجس کا ٹینڈر تین سال پہلے ہو چکا ہے بصورت دیگر احتجاج کا راستہ اختیار کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ایون کالاش ویلیز کے گیٹ وے پر واقع سیاحتی علاقہ ہے لیکن اس کو ہمیشہ نظر انداز کیا گیا۔ این ایچ اے کی طرف سے روڈ کی تعمیر پر عوام میں خوشی کی لہر دوڑ گئی تھی لیکن بعض عناصرضلعی انتظامیہ اور این ایچ اے کو مس گائیڈ کرکے ایک سازش کے تحت ایون کو ترقی سے محروم رکھنے کی کوشش کر رہے ہیں جو کہ افسوسناک ہے۔ انہوں نے پاکستان تحریک انصاف کی صوبائی اور مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا کہ روڈ کے تیار شدہ الائنمنٹ اور نقشے کو چھوڑ کر دوسری جگہ نئے سرے سے سروے کا سلسلہ بند کیا جائے۔