ہلال احمرپاکستان چترال جیسے پسماندہ علاقوں میں قدرتی آفات کے حوالے سے لوگوں میں شعوروآگاہی پیداکرنے کی ہرممکن کوشش کررہی ہے ۔ لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ محمدحمیدخان

Print Friendly, PDF & Email

چترال (نذیرحسین شاہ) ہلال احمرپاکستان چترال جیسے پسماندہ علاقوں میں قدرتی آفات کے حوالے سے لوگوں میں شعوروآگاہی پیداکرنے کی ہرممکن کوشش کررہی ہے تاکہ لوگ قدرتی آفات جوکہ سیلاب ودیگرمصائب کی شکل میں آنے کی صورت میں اس کا مقابلہ کرسکیں اورجدیدطریقوں سے حکمت عملیاں اپناکرزیادہ سے زیادہ جان ومال کومحفوظ کیاجاسکے۔اس سلسلے گرم چشمہ میں ہلال احمرپاکستان،آغاخان ایجنسی فارہبیٹاٹ اورریسکیو1122 چترال کے تربیت یافتہ ایمرجنسی رسپانس،ریسکیو،فرسٹ ایڈ،سروے اورریلیف کے تربیت یافتہ رضاکاروں سے تجرباتی مشق کرایاگیاجس میں انہوں نے سیلاب سے متاثرہ گھروں میں پھسے ہوئے زخمیوں کوباحفاطت نکالنے،فوری طبی امداددینے،ہسپتال پہنچانے اورمتاثرہ علاقے کی سروے کرکے ریلیف پہنچانے تجرباتی مشق کرکے حاضرین سے حوصلہ افزائی کی داد حاصل کی۔پروگرام کے مہمان خصوصی صوبائی چیئرمین ہلال احمرپاکستان لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ محمدحمیدخان نے خطا ب کرتے ہوئے کہاکہ وادی چترال قدرتی آفات سے متاثرہ علاقہ ہے، ہلالِ احمر پاکستان دکھی دلوں کی آواز بن چکا ہے، کسی بھی ایمرجنسی میں بروقت رسپانس، ریسکیو ریلیف اس کی بنیادی مقصدہے۔ہلال احمر انسانی ہمددردی، غیر جانبداری، برابری، خودمختاری، رضاکاری اور عالمگیریت کے سات بنیادی اصولوں کے تحت کام کرتی ہے اور ہر طرح کی تباہ کاریوں میں نمایاں خدمات سر انجام دے رہی ہیں۔ چیئرمین ہلال احمرنے آغاخان ایجنسی فارہبیٹاٹ کی کارکردگی کوسراہتے ہوئے کہاکہ چترال جیسے پسماندہ اورآفات زدہ علاقوں میں اکاہ جیسے اداروں کی ضرورت ہے۔آغاخان ایجنسی فارہبیٹاٹ کے ایمزجنسی مینجمنٹ کے فوکل پرسن محمدولی نے ادار ے کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔پروگرام کے آخرمیں وادی گرم چشمہ کے کورناوائرس کے متاثرہ 100خاندانوں میں ہائی جین کِٹس تقسیم کی۔
اس سے قبل چیئرمیں ہلال احمراپاکستان لیفٹنینٹ جنرل ریٹائرڈ محمدحمیدخان نے چترال سبزی منڈی میں ریڈ کریسنٹ کی طرف سے لڑکیوں کے لئے جدیدسہولیات کے ساتھ بنانے گئے ہاسٹل کے افتتاح کے بعدڈی سی ہاوس چترال میں نئے بنائے گئے ایگزیکیٹیوکمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہلال احمر کی اہم سرگرمیوں میں قدرتی آفات سے نمٹنا، صحت و علاج، انسانی ہمدردی کی قدروں اور تنظیمی کارکردگی وغیرہ ہیں مگر اس ادارے کا اہم اور خاص کام دنیاوی و آسمانی آفات سے متاثرہ لوگوں کی مدد، بنیادی صحت کی سہولتیں بہم پہنچانا، خاص طور پر ملک کے نہایت دور دراز مشکل علاقوں میں ضرورت مندوں کی مدد کرنا ہے۔ ہلال احمر کی بنیادی خدمات میں رضاکاروں کو فرسٹ ایڈ یعنی ہنگامی امداد دینے کی ٹریننگ، ہنگامی حالات میں ایمبولینس سروس، صاف خون کی فراہمی صحت کے بنیادی اصولوں کی تربیت، صاف پانی کا استعمال، کورناجیسی مہلک بیماری کے بارے میں معلومات میسر کرنااورپریشان لوگوں کو نفسیاتی علاج کی سہولتیں وغیرہ شامل ہیں۔ ان تمام سرگرمیوں میں پرخلوص، انسانی خدمت کے جذبے سے بھرپور نوجوان رضاکار شامل ہیں۔انہوں نے کہاکہ اس ایگزیکیٹیوکمیٹی کے چیئرمین ڈپٹی کمشنرچترال اورتمام لائن ڈیپارمنٹ اس کے ممبرہونگے۔ضلعی سیکرٹری شیرنبی نے کہاکہ آج سے ہلال احمرچترال میں کام کرنے والے تمام اداروں کے ساتھ مل کرکام کریگا۔اس موقع پرڈپٹی کمشنر لوئر چترال نویداحمدنے کہاکہ ہلال ِاحمر کا کام بہت لائق تحسین ہے رضاکاروں کا کام وہ کام ہے جو اللہ اپنے پسندیدہ لوگوں سے لیتا ہے۔ یہ کام کسی عام آدمی کے بس کی بات نہیں، اُنہوں نے ضلعی انتظامیہ لوئرچترال کی جانب سے ہلالِ احمر کا شکریہ ادا کیا۔آخرمیں ڈ ی ایچ اوچترال اورایم ایس ڈسٹرکٹ ہیڈکواٹرہسپتال چترال کوہلال احمرکی طرف سے بھاری مقدارمیں متعلقہ سامان تقسیم کئے۔اس کے بعد جنرل ریتائرد حمید خان نے گورنمنٹ سینٹینل ہائی سکول چترال میں مکمل ایمرجنسی سے نمٹنے کے لئے سامان فراہم کرتے ہوئے کہاکہ چترال سمیت ملک کے دیگرحصوں میں قدرتی آفات اورکورناوباء کی باعث پوری دنیا میں تبدیلی رونما ہوئی ہے ہلال احمر تمام تعلیمی اداروں کے طلبہ و طالبات کو فرسٹ ایڈ ٹریننگ دے رہی ہیں۔ ہمیں اب اِس صورتحال میں اپنا بہتر اور مثبت کردار ادا کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ کسی بھی ناگہانی صورتحال میں تربیت یافتہ طلباء اپنی قوم کی بہتر خدمت کرسکیں گے۔ ہلال احمرکی چھتری تلے تربیت یافتہ طلبہ و طالبات کسی بھی ناگہانی صورتحال میں متاثرہ افراد کو ہر ممکن مددکرسکے گی۔ اس موقع پرصوبائی ڈپٹی سیکرٹری ریلیف اینڈرسپانس محمدا قبال،پراجیکٹ منیجرمحسوداحمد،اکاونٹ افیسرکمال الدین اوردیگرموجودتھے۔