چترال (نمائندہ چترال میل) اپر چترال کا موٹر گاڑیوں کے ذریعے رابطہ لویر چترال سمیت ملک کے دیگر حصوں کے ساتھ بحال ہوگئی جوکہ دو ہفتے قبل ضلع اپر چترال کا پہلا گاؤں ریشن کے مقام پر آرسی سی پل کے دریا برد ہونے سے منقطع ہوگیا تھا۔ انجینئرنگ بٹالین کے جوانوں نے دن رات کام کر کے تین دنوں کے اندر اسٹیل پل کی تنصیب مکمل کردی جبکہ چترال ٹاسک فورس کے کمانڈنٹ نے بدھ کے روز افتتاح کردی جس کے بعد موٹر گاڑیوں کی ٹریفک شروع ہوئی۔ پل کے افتتاح کے بعد دونوں طرف پھنسے ہوئے سینکڑوں گاڑیاں اور ہزاروں مسافر اپنے اپنے منزل مقصود کی طرف روانہ ہوگئے۔ ٹریفک کی بندش کی وجہ سے اپر چترال کے دور دراز علاقوں میں اشیائے خوردونوش کی قلت پیدا ہوگئی تھی اور مریضوں کا لویر چترال منتقلی بھی مشکل ہوگئی تھی۔ اسٹیل پل کو ہنگامی بنیادوں پر تنصیب کرنے پر اپر چترال کے عوام نے پاک آرمی کا شکریہ اداکرتے ہوئے نظر آئے۔
تازہ ترین
- ہومڈپٹی کمشنر اپر چترال محمد عرفان الدین کے دفتر میں مختلف آفات کے سبب فوت ہونے والوں کے لواحقین میں امدادی چیک تقسیم کئے گئے
- ہوملویر چترال میں حفاظتی ٹیکے کا عالمی ہفتے کا آغاز آگہی واک سے کردیا گیا
- ہومداد بیداد۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔عبد الغنی دول ما ما
- سیاستتحصیل کونسل چترال کے اجلاس میں ضلعی انتظامیہ کی طرف سے حالیہ بارشوں کے نتیجے میں ہونے والے نقصانات کی اسیسمنٹ کی تاریخ میں کم ازکم دس دن کی توسیع کا مطالبہ کرتے ہوئے موجودہ طریقہ کار پر بھی عدم اطمینان کا اظہا رکیا گیا
- ہومترال شہر اور مضافات کے سینکڑوں تندورمالکان نے حکومت سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ چترال کی علاقائی مشکلات اورحالات کو پیش نظر رکھ کر روٹی کا پرانا نرخ بحال کردے
- Uncategorizedداد بیداد۔۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔۔چارویلو رحمت ولی خان مر حوم
- ہومحالیہ بارشوں اور قدرتی آفات کے حوالے سے چترال سے تعلق رکھنے والے ایم این اے غزالہ انجم وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف سے ملاقات کرکے اہالیان چترال کی مشکلات سے آگاہ کیا۔
- ہومحالیہ بارش اور برفبار ی کے نتیجے میں عوامی مشکلات کے بارے میں پارٹی کی ہائی کمان سے رابطہ کرکے فوری طور پر ریلیف پیکج کی فراہمی کا مطالبہ ۔ عبدالولی خان عابد ایڈوکیٹ
- ہومصحافی کسی بھی علاقے میں عوام کے آنکھ اور کان کی حیثیت رکھتے ہیں ۔۔ ڈسٹرکٹ پولیس افیسر لویر چترال افتخار شاہ
- ہوملویر چترال کے دروش ٹاؤن کے گاؤں شیشی آزوردام،حفیظ آباد، جزیر دوری میں کئی دنوں کی مسلسل بارش کی وجہ سے زمین سرک گئی جس کے نتیجے میں تین گھر وں سمیت ایک جامع مسجد مکمل طور پر مٹی تلے دب گئے