لوٹ اویر اپر چترال میں اقدامِ قتل اور اعوا کے الزام میں تین افراد گرفتار۔

Print Friendly, PDF & Email

اپر چترال پولیس ذاریع کے مطابق تھانہ لوٹ اویر کی حدود میں مسماۃ۔ سمیہ گل اور مسمی ظفر الدین کے مابین تقریباً دو مہینے قبل علاقے کی رسم و رواج کے مطابق منگنی طے ہو کر باقاعدہ نکاح ہو چکی تھی۔لیکن بعد میں نامعلوم وجوہات کی بنیاد مسمی ظفرالدین اپنی اہلیہ کو ان کے گھروالوں کے رضا مندی کے بے غیر اپنے گھر لے گئے جس سے لڑکی کے گھر والے ان سے ناخوش تھے۔ اس کے بعد مسمی ظفرالدین بعرض مزدوری ضلع سے باہر چلا گیا گزاشتہ روز جب وہ واپس گھر ایا تو رات کی تاریکی میں مسمیاں عبید الرحمٰن،امیر نواز اور مجیب الرحمٰن پسرانِ میر عجب خان بند دروازہ توڑ کر ان پرحملہ آور ہوئے۔ جس کے نتیجے میں چاقو کی وار لگنے سے مسماۃسمیہ گل زخمی ہوئے اس کو زخمی حالت میں رسیوں سے باند کر مسمی ظفر الدین کو اغوا کرکے کسی نامعلوم مقام منتقل کی۔واقعہ کی اطلاغ پولیس اسٹیشن اویر کو ملنے پر ڈی۔پی۔او اپر چترال ذوالفقار احمد تنولی کی خصوصی ہدایت اور ایس۔ڈی۔پی۔او ملکھو سرکل شمشیر الہیٰ کی نگرانی میں ایس۔ایچ۔اور تھانہ اویر فوری کاروائی کرتے ہوئے مغوی ظفر الدین کو باز یاب کرکے ملزمان عبید الرحمٰن، امیر نوازاور مجیب الرحمٰن پسرانِ میر عجب لوٹ اویر کو گرفتار کر کے دفعہ324،458اور365/34 تعزیراتِ پاکستان کے تحت پرچہ چاک کرکے ملزماں کو حوالات میں بند کر دی اور مجروہامیہ اور ظفر کو تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال بونی میں بعرضِ علاج داخل کی جہاں اطلاغ کے مطابق ابتدائی طبی امداد پہنچانے کے بعد انہیں فاریع کردیا گیا۔