صوبائی اسمبلی نےفرنٹئیر کنسٹبلری کالاش قبیلے کےلئے قرار دادمنظور کرکے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا ۔ ایم پی اے وزیر زادہ

Print Friendly, PDF & Email

چترال (محکم الدین) ایم پی اے وزیر زادہ کی کوششوں سے خیبر پختونخوا اسمبلی میں ایک قرارداد منظور کردی گئی ہے جس میں وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ فرنٹئیر کنسٹبلری میں ضلع چترال میں تین الگ تھلگ وادیوں میں رہائش پذیر کالاش قومیت اور ان وادیوں کی سرحدوں میں رہنے والے شیخ قبیلے کے لئے الگ الگ پلاٹون دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ ایم پی اے وزیر زادہ، ہدایت الرحمن، محمود جان خان، شاہ داد خان، اکرم خان درانی اور دوسروں کے دستخطوں سے پیش کردہ قرار داد میں کہا گیا ہے کہ ان قومیتوں کو الگ پلاٹوں دینے سے ان کی احساس محرومی کا ازالہ ہوجائے گا۔ اور روزگار کے مواقع ملیں گے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ اس وقت فرنٹئیر کنسٹبلری میں کالاش قبیلے سے تعلق رکھنے والے بھرتی نہیں ہوسکتے کیونکہ اس فورس میں بھرتی کے لئے سنی اور اسماعیلی کے پلاٹون علیحدہ ہیں اور کالاش ان دونوں کٹیگریوں میں کسی میں بھی نہیں آتا۔ وزیر زادہ نے مقامی میڈیا سے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ کالاش اور شیخ قبیلے اس وقت بے روزگاری کے شدید مسائل سے دوچار ہیں اور ایف سی میں الگ پلاٹون مل جانے سے ان کو روزگار کے مواقع فراہم ہونے کے ساتھ ساتھ انہیں اپنے وطن عزیز کی خدمت کا موقع بھی مل جائے گا۔ انہوں نے قرارد اد کی حمایت کرنے پر تمام ارکان اسمبلی کا شکریہ ادا کیا ہے۔