(چترال میل رپورٹ)صوبائی حکومت کی ہدایات کی روشنی میں ضلع اپر چترال کی انتظامیہ نے ضلعی ہیڈ کوارٹر بونی کے مقام پر ضلع کے دور دراز علاقوں سے آئے ہوئے مسافروں اور غیر مقامی نادار افراد کے لئے عارضی شیلٹر ہوم کا انتظام کیا ہے۔ اس شیلٹر ہوم میں ان نادار لوگوں اور مسافروں کو سردی سے بچانے کے لئے گرم بستروں کی فراہمی کے علاوہ کھانے پینے کا بھی مناسب انتظام کیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں ڈپٹی کمشنر اپر چترال شاہ سعود کے احکامات پر عملدرآمد کرتے ہوئے تحصیلدار مستوج بونی بازار کے احاطے میں غریب اور مستحق افراد کو ڈھونڈ کر ان تک ریلیف پہنچانے میں مصروف ہیں۔ اس حوالے سے جاری ایک بیان میں ڈپٹی کمشنر اپر چترال نے کہا ہے کہ ضلع کے دور دراز کے لوگ مختلف کاموں کے سلسلے میں ہیڈکوارٹر بونی کا رخ کرتے ہیں اور مسافت زیادہ ہونے کی وجہ سے انہیں یہاں پر رات گزارنی پڑتی ہے چونکہ یہاں پر سردی نقطہ انجماد سے بھی نیچے گرتی ہے جس کی وجہ سے ان مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی اور وفاقی حکومت کے فلاحی ریاست کے و ژن کے تحت ایسے نادار افراد کو سہولیات پہنچانے کا یہ سلسلہ جاری رہیگا اور ضلعی انتظامیہ اس مقصد کے لئے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے گی تاکہ کوئی بھی مستحق فرد اس اعصاب شکن سردی میں بغیر شیلٹر،کھانا اور بستر کے زندگی بسر نہ کر ے۔
تازہ ترین
- ہومڈسٹرکٹ پولیس آفیسر لوئر افتخار شاہ کے زیر نگرانی منشیات فروشوں کے خلاف کاروائیوں کا سلسلہ جاری ہے۔
- ہومہزاروں سال قدیم کالاش تہوار “چلم جوشٹ ” پورے جوش و خروش کے ساتھ وادی رمبور کے معروف ڈانسنگ پلیس (چھارسو) گروم میں شروع ہوا۔
- کھیل*چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ندیم اسلم چوہدری کی زیر صدارت شندور پولو فیسٹیول کے انتظامات کے حوالے سے اجلاس کا انعقاد*
- ہوملوئر چترال میں 9 مئی کے حوالے سے ایک ریلی نکالی گئی
- مضامینداد بیداد۔۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔۔۔شراکت داری اور تر قی
- ہومپولیس اسٹیشن دروش کی کامیاب کاروائی 11 کلو سے زائد چرس برآمد
- مضامینداد بیداد۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی ۔۔۔پرستان قبل از اسلا م
- تعلیمیونیورسٹی آف چترال کی طرف سے بی ایس پروگرام کی فیسوں میں 57فیصد اضافے کے خلاف طلباء وطالبات سراپا احتجاج بن کر اسے انتہائی ظالمانہ قرار دیتے ہوئے صوبائی حکومت سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ چترال میں غربت اور بے روزگاری کو مدنظر رکھتے ہوئے اس فیصلے کو فوری طور پر واپس لیا جائے
- ہوممادری زبانوں کے تحفظ اور ترقی کیلئے کام کرنے والا ادارہ فورم فار لینگویج انشیٹیوز کے زیر انتظام چترال میں ایک کثیراللسانی مہرکہ منعقد ہوا۔
- مضامینداد بیداد ۔۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔ما ضی کا پشاور