چترال (محکم الدین) چترال میں ماں اور بچے کا ہفتہ پیر کے روز آگہی واک سے شروع ہوا۔ جس میں بڑی تعداد میں سیاسی پارٹیوں کے قائدین، سرکاری آفیسران، سماجی تنظیمات کے نمایندگان اور محکمہ ہیلتھ کے ڈاکٹرز و دیگر سٹاف نے شرکت کی۔ اس موقع پر نیشنل پروگرام آفیسر ڈاکٹر سلیم سیف اللہ نے میڈیا کو بتایا۔ کہ مادر اینڈ چائلڈ ویک کے دوران چترال میں 463ایل ایچ ڈبلیوز اور 22 لیڈی ہیلتھ سپر وائزرز گھر گھر جاکر سیشن لیں گی۔ اور حاملہ و زچہ و بچہ کی صحت سے متعلق انہیں آگہی دین گی۔ انہوں نے کہا۔ کہ گھر گھر آگہی کا یہ سلسلہ 30 نومبر تک جارہی رہے گا۔ اور بھر پور کوشش کی جائے گی۔ کہ کوئی بھی حاملہ خاتون اور زچہ و بچہ ان معلومات و ہدایات سے محروم نہ رہے۔ انہوں کہا۔ کہ یہ ہفتہ ہمیشہ سے اچھے نتائج دیتا آرہا ہے۔ کیونکہ ہماری پوری سٹاف اس سلسلے میں بھر پور تیاری کرتی ہے
تازہ ترین
- ہومڈپٹی کمشنر اپر چترال محمد عرفان الدین کے دفتر میں مختلف آفات کے سبب فوت ہونے والوں کے لواحقین میں امدادی چیک تقسیم کئے گئے
- ہوملویر چترال میں حفاظتی ٹیکے کا عالمی ہفتے کا آغاز آگہی واک سے کردیا گیا
- ہومداد بیداد۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔عبد الغنی دول ما ما
- سیاستتحصیل کونسل چترال کے اجلاس میں ضلعی انتظامیہ کی طرف سے حالیہ بارشوں کے نتیجے میں ہونے والے نقصانات کی اسیسمنٹ کی تاریخ میں کم ازکم دس دن کی توسیع کا مطالبہ کرتے ہوئے موجودہ طریقہ کار پر بھی عدم اطمینان کا اظہا رکیا گیا
- ہومترال شہر اور مضافات کے سینکڑوں تندورمالکان نے حکومت سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ چترال کی علاقائی مشکلات اورحالات کو پیش نظر رکھ کر روٹی کا پرانا نرخ بحال کردے
- Uncategorizedداد بیداد۔۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔۔چارویلو رحمت ولی خان مر حوم
- ہومحالیہ بارشوں اور قدرتی آفات کے حوالے سے چترال سے تعلق رکھنے والے ایم این اے غزالہ انجم وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف سے ملاقات کرکے اہالیان چترال کی مشکلات سے آگاہ کیا۔
- ہومحالیہ بارش اور برفبار ی کے نتیجے میں عوامی مشکلات کے بارے میں پارٹی کی ہائی کمان سے رابطہ کرکے فوری طور پر ریلیف پیکج کی فراہمی کا مطالبہ ۔ عبدالولی خان عابد ایڈوکیٹ
- ہومصحافی کسی بھی علاقے میں عوام کے آنکھ اور کان کی حیثیت رکھتے ہیں ۔۔ ڈسٹرکٹ پولیس افیسر لویر چترال افتخار شاہ
- ہوملویر چترال کے دروش ٹاؤن کے گاؤں شیشی آزوردام،حفیظ آباد، جزیر دوری میں کئی دنوں کی مسلسل بارش کی وجہ سے زمین سرک گئی جس کے نتیجے میں تین گھر وں سمیت ایک جامع مسجد مکمل طور پر مٹی تلے دب گئے