AKHSP کے زیرِ انتظام وارڈ منٹیل ہیلتھ ڈے چترال یونیورسٹی میں منایا گیا۔

Print Friendly, PDF & Email

چترال(ذاکر ذخمی)نفسیاتی امراض کے مسائل اور ان کے حل کے سلسلے گزاشتہ روز چترال یونیورسٹی چترال میں ایک روزہ پروگرام اے۔کے ایچ۔ایس۔پی کے زیر انتظام منعقد ہوا جو کہ ورڈ منٹیل ہیلتھ ڈے کے سلسلے پروگرامات کی تسلسل تھی اس سے پہلے اسی نوعیت کے ایک پروگرام بونی میں بھی منعقد ہوئی تھی۔جس کا مقصد نفسیاتی مسائل کے بڑھتے ہوئے رحجان کے پیش نظر لوگوں میں شغور پیدا کرنا اور حل کے لیے عملی قدم اٹھانا ہے۔ چترال یونیورسٹی چترال میں ورڈ منٹیل ہیلتھ ڈے کے مناسب سے یہ پروگرام منعقد کی گئی۔ جس کی صدارت پروجیکٹ ڈائریکٹر چترال یونیورسٹی ڈاکٹر بادشاہ منیر بخاریؔ نے کی جبکہ مہمانِ خصوصی آغا خان ہائیر سیکنڈری سکول سین لشٹ کے پرنسپل طفیل نواز تھے۔ پروگرام کے نظامت سوشل ارگنائزر اے۔کے۔ایچ۔ایس۔پی نورالھدیٰ یفتالیؔ نے کی۔ جبکہ شراکاء میں چترال یونیورسٹی کے پروفیسرز، طلباء اور معززین کثیر تعداد میں شرکت کی۔شروع میں نورلھدیٰ یفتالیؔ پروگرام کے اعراض و مقاصد اور اے کے ایچ ایس پی کے خدمات پر روشنی ڈالی۔ مفتی ضیا اللہ نے خود کُشی کے بارے اسلامی تعلیمات کی روشنی میں تفصیل سے گفتگو کی اور قران اور سنت کی روشنی میں خود کشی کی ممانعت پر سیرِ حاصل بحث کی۔ معروف معالج بی۔ایم۔سی بونی ڈاکٹر نثار حسین نے نفسیاتی بیماری کے اثرات، وجوہات اور تدارک کے بارے سائنسی بنیاد پر اپنی رائے کا اظہار کیا۔ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر فیاض قرشی نے اس طرح کے پروگرامات بار بار اور ہر جگہوں پر کرانے کی ضرورت پر زور دیا۔ نفسیاتی معالج نفیسہ نے خود کشی اور روک تھام کے سلسلے نفیساتی زاویے پر بات کی۔ مہمانِ خصوصی اور صدرِ مخفل نے اپنے خطاب میں اس طرح کے پروگرامات کو انتہائی سود مند قرار دیتے ہوئے اے کے ایچ ایس پی کے کاوشوں پر انہیں داد دی۔