چترال (نمائندہ چترال میل) گولین گول میں گلیشئر کے پھٹ جانے کی وجہ سے آنے والاسیلاب (GLOF)کے متاثرین نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے اپیل کی ہے کہ ان کی فوری مدد کے لئے پاک آرمی کی طرف سے ہیلی کاپٹر فراہم کئے جائیں تاکہ اس وادی کے 600گھرانوں میں رہنے والے ہزاروں محصور افرادکو راشن اور ادویات فراہم کیا جاسکے اور شدید مریضوں اور زخمیوں کو ہسپتال منتقل کئے جاسکیں۔ چترال پریس کلب میں ایک ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بشیر احمد، فضل ہادی، شاکراللہ اور دوسروں نے کہاکہ گلشیر کے پھٹ جانے کے چار دن گزرگئے مگر سول حکومت نے ان کے لئے کچھ نہیں کیا اور وادی کے ہزاروں متاثریں امداد کے منتظر ہیں جبکہ وادی اب بھی مکمل طور پر ضلعے کے دیگر حصوں سے مکمل طور پر کٹا ہوا ہے اور وہاں تک رسائی کے لئے واحد راستہ سیلاب برد ہوگئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ علاقے میں کسی بھی وقت قحظ پڑسکتی ہے اور ادویات نہ ہونے کی وجہ سے وبائی امراض کا بھی خطرہ درپیش ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس وادی میں سات گلیشیر اور بھی ہیں جوکہ پھٹ جانے کے قریب ہیں اور ایسی صورت میں بڑے پیمانے پر تباہی مچ سکتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس محصور وادی میں موجود صورت حال سے صوبائی اور مرکزی حکومت مکمل طور پر لاتعلق ہیں جس سے علاقے میں مایوسی بھی پھیل گئی ہے لیکن میڈیا میں پریس ریلیز چلاکر جھوٹ پر جھوٹ بولا جارہا ہے۔
تازہ ترین
- ہومڈسٹرکٹ پولیس آفیسر لوئر افتخار شاہ کے زیر نگرانی منشیات فروشوں کے خلاف کاروائیوں کا سلسلہ جاری ہے۔
- ہومہزاروں سال قدیم کالاش تہوار “چلم جوشٹ ” پورے جوش و خروش کے ساتھ وادی رمبور کے معروف ڈانسنگ پلیس (چھارسو) گروم میں شروع ہوا۔
- کھیل*چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ندیم اسلم چوہدری کی زیر صدارت شندور پولو فیسٹیول کے انتظامات کے حوالے سے اجلاس کا انعقاد*
- ہوملوئر چترال میں 9 مئی کے حوالے سے ایک ریلی نکالی گئی
- مضامینداد بیداد۔۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔۔۔شراکت داری اور تر قی
- ہومپولیس اسٹیشن دروش کی کامیاب کاروائی 11 کلو سے زائد چرس برآمد
- مضامینداد بیداد۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی ۔۔۔پرستان قبل از اسلا م
- تعلیمیونیورسٹی آف چترال کی طرف سے بی ایس پروگرام کی فیسوں میں 57فیصد اضافے کے خلاف طلباء وطالبات سراپا احتجاج بن کر اسے انتہائی ظالمانہ قرار دیتے ہوئے صوبائی حکومت سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ چترال میں غربت اور بے روزگاری کو مدنظر رکھتے ہوئے اس فیصلے کو فوری طور پر واپس لیا جائے
- ہوممادری زبانوں کے تحفظ اور ترقی کیلئے کام کرنے والا ادارہ فورم فار لینگویج انشیٹیوز کے زیر انتظام چترال میں ایک کثیراللسانی مہرکہ منعقد ہوا۔
- مضامینداد بیداد ۔۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔ما ضی کا پشاور