تحصیل ہیڈ کوا رٹر ہسپتال گرم چشمہ اور ار ایچ سی ہسپتال شاگرام تور کہو اپر چترال کو بلا تاخیر آغہ خان ہیلتھ سروسز سے واپس لے کر صوبائی محکمہ صحت کے ذریعہ چلایا جائے۔مولانا عبد الاکبر چترالی

Print Friendly, PDF & Email

پشاور(نما یندہ چترال میل)ممبر قومی اسمبلی مولانا عبد الاکبر چترالی نے چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا کو کھلا خط لکھ دیا۔خط میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ تحصیل ہیڈ کوا رٹر ہسپتالگرم چشمہ اور ار ایچ سی ہسپتال شاگرام تور کہو اپر چترال کو بلا تاخیر آغہ خان ہیلتھ سروسز سے واپس لے کر صوبائی محکمہ صحت کے ذریعہ چلایا جائے یہ دونوں تحصیلوں کے عوام کامطالبہ ہے اس طرح بونی ہیڈ کوارٹر ہسپتال کو بھی کسی بھی NGO کے حوالہ نہ کیا جائے بصورت دیگر اس فیصلہ کے خلاف عوام ردّ عمل آئے گا اور امن و امان کا مسئلہ بھی پیدا ہونے کا قوی امکان ہے دریں اثنا مولانا چترالی نے کہا ہے کہ عوام کو صحت اور تعلیم کی سہولت دینا حکومت کا کا م ہے نہ کہ NGO کا. ایسا محسوس ہوتا ہے کہ حکومت صحت اور تعلیم کے مرا کزکو پرائیویٹائیز کرنا یا NGO کے حوالہ کرنا چاہتی ہے اور NGO کے ذریعہ صوبہ کو چلانا چاہتی ہے انہوں نے کہا کہ چترالی قوم اب بیدار ہو چکی ہے اور ان کے منتخب نمائندے بھی کسی مصلحت کا شکار نہیں ہوں گے اور چترال کے حقوق کیلئے ہر محاذ پر زور دار آواز اٹھائیں گے۔