دروش(نمائندہ چترال میل) عیدالاضحی کے پہلے روز علی الصبح دروش اور گرد و نواح میں شدید تیز بارش ہوئی جسکے نتیجے میں متعدد مقامات پر برساتی نالوں میں سیلاب آیا۔ تفصیلات کے مطابق بدھ کے روز نماز فجر کے وقت دروش اور گرد و نواح میں شدید گرج چمک کے ساتھ تیز بارش ہوئی جسکے نتیجے میں متعدد مقاما ت پر برساتی نالوں میں سیلاب آیا۔ سب سے زیادہ نقصان اوسیک کے گاؤں میں ہوا جہاں پر سیلاب نے کم از کم 19 گھروں کو تباہ کردیا جبکہ دس سے پندرہ کے قریب گھروں کو جزوی نقصان پہنچا۔ سیلابی ریلے نے کم از کم تین گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچایا۔ جنجریت گول میں بھی بڑے پیمانے پر سیلاب آیا اور آس پاس موجود املاک کو نقصان پہنچایا۔سیلابی ریلہ اوسیک گارڈن اور اوسیک گراؤنڈ میں داخل ہو کر نقصان پہنچایا۔ اس سے پہلے جب اوسیک میں سیلاب کے خطرے کے پیش نظر سیکورٹی اہلکاروں نے لوگوں کو خبردار کرنے کے لئے ہوائی فائرنگ کی۔ برساتی نالوں میں طغیانی کی وجہ سے کلدام گول، چکیدام گول میں بھی سیلابی صورتحال پیدا ہوئی جسکے باعث مرکزی شاہراہ بند رہی۔ بارشوں کے نتیجے میں دیگر علاقوں میں بھی پانی کے ریلے بے قابو ہو کر رہائشی علاقوں میں داخل ہوئے۔ آڑیان گاؤں میں بھی بارش کا پانی ایک بڑے ریلے کی صورت میں کئی مکانات کو نقصان پہنچایا۔ سیلاب کی اطلاع ملتے ہی تحصیلدار دروش عتیق احمد اور ایس ایچ او دروش بلبل حسن فوری طور پر امدادی سرگرمیوں کے لئے موقع پر پہنچ گئے۔
درایں اثناء ضلعی انتظامیہ کی طرف سے سیلابی صورتحال کے بعد لوگوں کے نقصانات کا جائزہ لیا گیا اور انہیں امداد فراہم کرنے کے لئے اقدامات شروع کئے گئے ہیں۔
تازہ ترین
- ہومڈسٹرکٹ پولیس آفیسر لوئر افتخار شاہ کے زیر نگرانی منشیات فروشوں کے خلاف کاروائیوں کا سلسلہ جاری ہے۔
- ہومہزاروں سال قدیم کالاش تہوار “چلم جوشٹ ” پورے جوش و خروش کے ساتھ وادی رمبور کے معروف ڈانسنگ پلیس (چھارسو) گروم میں شروع ہوا۔
- کھیل*چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ندیم اسلم چوہدری کی زیر صدارت شندور پولو فیسٹیول کے انتظامات کے حوالے سے اجلاس کا انعقاد*
- ہوملوئر چترال میں 9 مئی کے حوالے سے ایک ریلی نکالی گئی
- مضامینداد بیداد۔۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔۔۔شراکت داری اور تر قی
- ہومپولیس اسٹیشن دروش کی کامیاب کاروائی 11 کلو سے زائد چرس برآمد
- مضامینداد بیداد۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی ۔۔۔پرستان قبل از اسلا م
- تعلیمیونیورسٹی آف چترال کی طرف سے بی ایس پروگرام کی فیسوں میں 57فیصد اضافے کے خلاف طلباء وطالبات سراپا احتجاج بن کر اسے انتہائی ظالمانہ قرار دیتے ہوئے صوبائی حکومت سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ چترال میں غربت اور بے روزگاری کو مدنظر رکھتے ہوئے اس فیصلے کو فوری طور پر واپس لیا جائے
- ہوممادری زبانوں کے تحفظ اور ترقی کیلئے کام کرنے والا ادارہ فورم فار لینگویج انشیٹیوز کے زیر انتظام چترال میں ایک کثیراللسانی مہرکہ منعقد ہوا۔
- مضامینداد بیداد ۔۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔ما ضی کا پشاور