چترال میں قتل اور گاڑی حادثے کے نتیجے میں دو افراد جان بحق اور ایک مرد سمیت تین افراد زخمی ہو گئے۔

Print Friendly, PDF & Email

چترال (محکم الدین) چترال میں قتل اور گاڑی حادثے کے نتیجے میں دو افراد جان بحق اور ایک مرد سمیت تین افراد زخمی ہو گئے۔ پہلا واقعہ چترال کے بالائی علاقہ اویر کے مقام نو غڈوک میں پیش آیا، جہاں 13سالہ چھٹی جماعت کے طالب علم امام صادقین ولد امام ذاکرین کے گلے میں پھندا ڈالے لٹکتی لاش گندم کے کھیتوں کے قریب ملی۔ جسے پوسٹ مارٹم کے بعد سپرد خاک کیا گیا۔ موڑکہو پولیس کے مطابق واقع کے بارے میں پولیس کی تفتیش جاری ہے۔ مقامی لوگ اسے خود کُشی قرار دے رہے ہیں۔ لاش کے عینی شاہد امتیاز احمد نے ایکسپریس سے ٹیلیفون پر بات کرتے ہوئے کہا۔ کہ گاؤں میں ایک شادی کے پروگرام سے فارغ ہونے کے بعد وہ اپنے گھر جا رہا تھا۔ کہ ایک خاتون نے راستے میں لاش کے بارے میں اُنہیں بتا یا۔ تو وہ موقع پر پہنچ گیا۔ جہاں طالب علم امام صا دقین کے گلے میں پھندا ڈالا گیا تھا، انہوں نے کہا کہ بہت مشکل سے انہوں نے پھندا چھڑایا ۔ لیکن اُن کی موت واقع ہو چکی تھی۔ انہو ں نے کہا۔ کہ اس سے قبل ایک خاتون کو بھی اسی گاؤں میں قتل کیا گیا تھا۔ امتیاز احمد کے مطابق مقتول امام صادقین کا والد نابینا ہے اور اس کا بڑا بھائی امام صالحین بھی معذور ہے۔ اور گھر کی معاشی حالت انتہائی طور پر کمزور ہے۔ تاہم انہوں نے کہا۔ کہ امام صادقین کی ہلاکت ایک معمہ ہے۔ جس کے بارے میں پولیس تفتیش کر رہی ہے۔ دوسرا واقعہ چترال سے 44کلومیٹر دور گرم چشمہ کے نواحی گاؤں مُنور میں پیش آیا جہاں باراتیوں کی جیپ گہری کھائی میں گرجانے سے ایک خاتون زیب النساء زوجہ صمد خان جان بحق جبکہ گاڑی میں سوار تین خواتین اور ڈرائیور زخمی ہوگئے۔ پولیس تھانہ گرم چشمہ کے مطابق زخمیوں کو تحصیل ہیڈ کوارٹرز ہسپتال میں داخل کردیا گیا ہے جہاں ان کی حالت تسلی بخش بتائی جاتی ہے۔ گرم چشمہ تھانے سے حاصل کردہ معلومات کے مطابق ڈرائیور حسین شاہ ولد مسلم شاہ، پنین دانہ زوجہ مسلم شاہ،حاجی نساء زوجہ سلطان شاہ ساکنان ژیتور اور سعدیہ بی بی دختر جعفرعلی ساکن سیواخت شوغور شامل ہیں۔ حادثے کی فوری وجہ معلوم نہ ہوسکی۔