نو مہینوں سے تنخواہوں کی عدم ادائیگی اور ملازمت سے بر طرف کیے جانے کے خلاف محکمہ فارسٹ اور اور وایلڈ لائف کے ملازمین”نگہبان“ بونی چوک میں جلسہ، دھرنا اور بھوک ہڑتال شروع کر دی۔

Print Friendly, PDF & Email

بونی(ذاکر ذخمی)نو مہینوں سے تنخواہوں کی عدم ادائیگی اور پھیر ملازمت سے بر طرف کیے جانے کے خلاف محکمہ فارسٹ اور اور ویلڈ لائف کے ملازمین”نگہبان“ بونی چوک میں جلسہ، دھرنا اور بھوک ہڑتال پر اتر ائیے۔ ان کا کہنا ہے کہ ان کا ہڑتال دن رات جاری رہیگی۔ نگہبان نام کے یہ ملازمین تقریباً دو سالوں سے محکمہ ویلد لائف کے ساتھ خدمات سرانجام دے رہی تھے اور تنخواہیں انہیں محکمہ فارسٹ ادا کر رہی تھی۔ اگر چہ نگہبان کے فرائض میں کچھ اور کام شامل تھے تا ہم ان کا کہنا ہے کہ محکمہ ویلڈ لائف ان سے واچر جیسے ڈیوٹی لے رہی تھی۔ ان کے ذریعے غیر قانونی شکاریوں کے گرد گھیراو تنگ کرنا اور مختلف شکاریوں کو چالان کرنے میں ان سے مدد لینا ان کے ڈیوٹی میں خود ساختہ طور پر شامل کیے گئے تھے حالانہ کہ یہ ان کے رفرائض میں ہر گیز شامل نہیں تھے۔ لیکن با امرِ مجبوری وہ ان کے ساتھ ہر مہیم میں شریک ہوتے تھے اس بنا ان کے اور دوسرے لوگوں خصوصاً رشتہ داروں کے درمیاں عداوتیں بھی پیدا ہو گئی۔ ان خدمات کے عوض انہیں کوئی معاوضہ دینے کے بجائے نو۹ مہینوں کے تنخواہیں ادا کیئے بیغر بہ یک جنبشِ قلم انہیں ملازمت سے بھی فاریع کردیا گیا جو کہ ان کے ساتھ ظلم و زیادتی کے مترادف ہے۔اور انہیں ناکردہ گناہوں کی سزا دی جاری ہے۔ وہ اس وجہ سے دوسری کیہں مزدوری وغیرہ سے بھی محروم رہے اور نوبت یہاں پہنچی کہ ان کے خاندان فاقہ کشی کے شکار ہوئے۔ بھوک ہڑتال پر موجود خورشید اور نبی خان کا کہنا ہے کہ ہم اپنے حق کے حصول کے خاطر ہر قانونی راستہ اپنانے کی از حد کوشش کی جو کہ مکمل بے سود ثابت ہوئے محکمہ فارسٹ اور ویلڈ لائف ایک دوسرے کو موردِ الزام ٹھراتے ہوئے ہمارے تنخواہوں کی ادائیگی میں لیت و لعل سے کام لے رہی ہے انجام کار ہم اپنا فریاد لیکر چوک تک انے پر مجبور ہوئے۔ اگر پھیر بھی ہمارے مسائل حل کرنے کی کوشش نہیں کی گئی تو بات چوک سے اگے نکل کر لانگ مارچ اور روڈ بلاک تک پہنچ جائیگی۔ جو کہ مجبوری ہوگی اور اس کی تمام تر زمہ داری محکمہ فارسٹ اور محکمہ ویلڈ لائف پر عائد ہوگی۔