جماعت اسلامی چترال نے ایم ایم اے علیحدگی کا حتمی فیصلہ کر لیا، مولانا چترالی کی نامزدگی بھی منسوخ

Print Friendly, PDF & Email

چترال ( نمائندہ چترال میل) جماعت اسلامی چترال نے متحدہ مجلس عمل کے ساتھ اپنی راہیں جدا کرنے کا حتمی فیصلہ کرلیا اور مولانا عبدالاکبر چترالی کی طرف سے ضلعی مجلس شوریٰ کے بدھ کے دن غیرمعمولی اجلاس کے فیصلے کے خلاف دیئے گئے اخباری بیان کاسخت نوٹس لیتے ہوئے ان کی نامزدگی کو منسوخ کرتے ہوئے قومی اور صوبائی اسمبلی کے لئے امیدوار سامنے لانے کا فیصلہ کیا۔ امیر جماعت اسلامی ضلع چترال مولانا جمشید احمد کے زیر صدارت اجلاس میں اس بات پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیاکہ مجلس شوریٰ کے اجلاس کے روداد کے منافی بیان اخبارات کو ریلیز کرکے مولانا چترالی نے غلط بیانی کا مظاہر ہ کیا اور وہ جماعت اسلامی کے پلیٹ فارم سے الیکشن لڑنے کے اہل نہیں رہے۔ اجلاس میں مزید فیصلہ ہوا کہ جماعت اسلامی صوبائی اور قومی اسمبلی کے لئے امیدواروں کا چناؤ کرکے 8جون کو کاغذات نامزدگی داخل کیا جائے گا۔ امیر جماعت اسلامی ضلع چترال نے تمام کارکنان کو ہدایت کی ہے کہ وہ اس فیصلے پر عملدرامد کو یقینی بنائیں۔