انٹر نیشنل سپورٹس ڈے فار ڈویلپمنٹ اینڈ پیس کے موقع پر بمبوریت کے مقام شیخاندہ میں شروع کیا جانے والا ٹورنامنٹ گذشتہ روز اختتام پذیر ہوا۔

Print Friendly, PDF & Email

چترال (محکم الدین) انٹر نیشنل سپورٹس ڈے فار ڈویلپمنٹ اینڈ پیس کے موقع پر بمبوریت کے مقام شیخاندہ میں شروع کیا جانے والا ٹورنامنٹ گذشتہ روز اختتام پذیر ہوا۔ اختتامی میچوں کے مہمانان خاص پاک آرمی کے میجر قاسم،رہنما پاکستان تحریک انصاف چترال شہزادہ امان الرحمن اور صدر تجار یونین چترال شبیر احمد تھے۔ جبکہ بڑی تعداد میں تماشائیوں اور علاقائی معززین نے شرکت کی۔ یہ ٹورنامنٹ اطالوی حکومت کے مالی تعاون سے پاکستان غربت مکاؤ فنڈ کے تحت آغاخان رورل سپورٹ پروگرام چترال کے زیر انتظام ایون اینڈ ویلیز ڈویلپمنٹ پروگرام (اے وی ڈی پی) کی سہولت کاری سے منعقد کیا گیا۔ 6اپریل کے روز سپورٹس ڈے کے موقع پر کھیلوں کی اہمیت اُجاگر کرنے کے حوالے سے ایک واک کا انعقادکیا گیا۔ جس میں بڑی تعداد میں کھلاڑیوں اور کھیلوں سے دلچسپی رکھنے والے لوگوں نے شرکت کی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا۔ کہ صحت مند معاشرے کی تشکیل کیلئے کھیل انتہائی اہمیت رکھتے ہیں۔ یہ نوجوانوں کو صاف ستھری تفریح مہیا کرتے ہیں۔ اور انسانی جسم کو تندست اور توانا رکھنے کیلئے ورزش کی ضرورت پوری کرنے میں مددگار ہوتی ہیں۔ انہوں نے کہا۔ کہ چترال میں مقامی کھیلوں کی ایک تاریخ ہے۔ اور ریاستی دور سے لے کر آج تک چترال کے لوگ اپنے ان قدیم کھیلوں سے والہانہ محبت رکھتے ہیں۔ اور اُنہیں کھیلنے میں فخر محسوس کرتے ہیں۔ جن میں پولو، بز کشی، کُشتی، رسہ کسی،پہاڑی دوڑ، گُھڑ دوڑ اور کالاش ویلی کا مخصوص کھیل (پگ گاڑ)جو سردیوں میں برف پر کھیلی جاتی ہے سمیت ا ن گنت کھیل شامل ہیں۔ انہوں نے کہا۔ کہ ان کھیلوں کا ہمارے تہذیب و تمدن سے انتہائی گہرا تعلق ہے۔ اگر یہ کھیل ختم ہو جائیں۔ تو ہماری ثقافت بالکل ادھوری رہ جائے گی۔ اور چترال کی ثقافت کی بہت بڑی پہچان ان ہی کھیلوں کے وجود سے ہے۔ مقررین اور کھلاڑیوں نے اس عزم کا اظہار کیا۔ کہ جو کھیل عدم توجہ کی وجہ سے معدوم ہو چکے ہیں۔ اُن کو دوبارہ زندہ کرنے کی کو شش کی جائے گی۔ تاہم انہوں نے حکومت اور مقامی غیر سرکاری اداروں سے اپیل کی کہ ان کھیلوں کے انعقاد میں اُن کے ساتھ تعاون کیا جائے۔ انہوں نے کہا۔ کہ یہ کھیلیں چترال اور خصوصا کالاش ویلیز میں سیاحت کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ اس لئے ان کھیلوں کو کیلنڈر ایونٹس قرار دینے کی ضرورت ہے۔ ٹورنامنٹ کے اختتام پر مہمانان خصوصی میجر قاسم،شہزادہ امان الرحمن اور شبیر احمد نے کامیاب ٹیموں میں انعامات تقسیم کئے۔ اور بہتریں کھیل پیش کرنے پر اُن کی تعریف کی۔ ٹورنامنٹ میں فٹ بال اور کرکٹ کافائنل میچ شیخاندہ رمبور نے جیت لی۔ جبکہ والی بال کی ٹرافی شیخاندہ بمبوریت کے حصے میں آیا۔