پی ٹی آئی اے کی صوبائی حکومت چترال نے 1600سو میگا واٹ کے منصوبے شروع کر رہی ہے جس میں چھ سو میگا واٹ منصوبوں کی منظوری دی جا چکی ہے۔۔پی ٹی آئی چترال صدر عبدالطیف

Print Friendly, PDF & Email

چترال (نمائندہ چترال میل)ایم این اے چترال نے صوبائی حکومت کے خلاف پروپیگنڈے کی خو د ہی نفی کردی کئی مہینوں سے مسلسل بہتان درازی فرما رہے تھے اب بال وفاقی حکومت کے کورٹ میں ہے اپر چترال کو اگر اب بھی بجلی نہ ملی تو اس کی تمام ترذمہ داری وفاقی حکومت اور ایم این اے چترال پر ہو گی ان خیالات کا اظہار پی ٹی آئی اے چترال کے صدر عبدالطیف نے صوبائی حکومت کی طرف سے جاری کردہ حالیہ خط پرکیا ہے جس میں صوبائی حکومت اور پیڈو نے اپنی ٹرانسمیشن لائن کے ذریعے اپر چترال کو بجلی کی فراہمی کے لئے پیسکو کو لکھا ہے انہوں نے کہاکہ 70سال میں وفاقی حکومت کی طرف سے صرف دو میگا واٹ کا منصوبہ لگایا گیا گولین گول پاورہاؤس پر بغلیں بجا کر کریڈٹ لینے والوں کو معلوم ہونا چاہیے کہ پی ٹی آئی اے کی صوبائی حکومت چترال نے 1600سو میگا واٹ کے منصوبے شروع کر رہی ہے جس میں چھ سو میگا واٹ منصوبوں کی منظوری دی جا چکی ہے انہوں نے کہا کہ جب سے گولن گول پراجیکٹ کی تکمیل قریب آ ئی ہے ایم این اے چترال کی طرف سے پروپیگنڈہ کیا گیا کہ پیڈو اپر چترال کو بجلی کی فراہمی میں دلچسپی نہیں رکھتی حالانکہ اس سلسلے میں صوبائی حکومت نے پہلے ہی نہ صرف آمادگی ظاہر کی تھی بلکہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک کی طرف سے حکم جاری کیا گیاتھا کہ ریشون پاور ہاؤس کے متاثرین کو پیڈو کی ٹرانسمیشن لائن کے ذریعے بجلی کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے لیکن کریڈٹ لینے کے چکر میں ایک سیاسی جماعت کے کارندے مسلسل پروپیگنڈہ کرتے رہے لیکن 23جنوری کو پیڈو کی طرف سے لکھے گئے خط میں ان جھوٹے پروپیگنڈوں کی قلعی کھول دی ہے جس میں پیڈو نے پیسکو سے کہا ہے کہ وہ اگربجلی کی فراہمی کو یقینی بنائے تو پیڈو اپر چترال کو اپنی ٹرانسمیشن لائن کے ذریعے بجلی کی فراہمی کے لئے تیار ہے اب یہ وفاقی حکومت اور ایم این اے چترال صاحب کی ذمہ داری ہے کہ وہ مناسب ریٹ پر بجلی کی فراہمی کو یقینی بنائیں ورنہ ہم وفاقی حکومت اور ایم این اے چترال کے خلاف احتجاج کرنے پر مجبور ہو نگے