چترال (نمائندہ چترال میل) نیشنل بنک آف پاکستان اور مختلف غیر سرکاری تنظیموں اخوت،راولپنڈی چیمبر آف کامرس، پناہ، اسبر لودھی ٹرسٹ اور قوس قزح نے موسم سرما کی آمد کے پیش نظر ریشن میں گزشتہ سال کے سیلاب زدگان میں گرم کپڑے اور بستر تقسیم کئے گئے جن کے گھر 2015ء کے بدترین سیلاب سے متاثر ہوگئے تھے۔ چترال سے 65کلومیٹر چترال بونی روڈ پر واقع سیلاب زدہ گاؤں ریشن میں منعقدہ ایک تقریب میں این جی اوز کے نمائندگان نے مقامی کمیونٹی لیڈر امیر اللہ خان اور کونسلروں کی موجودگی میں رضائی، کمبل، جیکٹ، جوتے، بنیان، سلائی شدہ کپڑے، کوٹ اور جوتے متاثرین میں تقسیم کئے گئے جبکہ اس موقع پر پناہ تنظیم کے زیر اہتمام آٹھ ڈاکٹروں نے ایک فری میڈیکل کیمپ لگائی جس میں سینکڑوں خواتین اورمردکے مفت چیک اب کیے گئے اورانہیں مفت ادویات فراہم کی گئیں۔ اس موقع پر اخوت تنظیم کے میجر ریٹائرڈ امان اللہ، محمد بدر ہارون، راولپنڈی چیمبر آف کامرس کے شیخ رفیق اور پناہ کے ثناء اللہ گھمن، غلام عباس اور سلیمان وحید، نیشنل بنک کی طرف سے محمد عارف یوسفزئی نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ امدادی ایشاء کی تقسیم کے موقع پرانہوں نے کہاکہ قدرتی آفات اللہ تعالیٰ کی طرف سے ایک قسم کی آزمائش ہے جسے روکناانسان کی بس کی بات نہیں تاہم مصیبت کی اس گھڑی میں غیرسرکاری ادارے متاثرین کے ساتھ ہے اورمتاثرین کی مشکلات کوکم کرنے کے لئے ہرادارہ اپناممکن کرداراداکررہاہے۔انہوں نے کہاکہ انسانیت کی بے لوث خدمت عبادت کادرجہ رکھتی ہے ہمیں کوشش کرناچاہیے کہ مخلوق خداکی بھرپورخدمت کواپنی زندگی کامشن بنائیں جس میں اللہ تعالی کی خوشنودی حاصل ہوتی ہے ۔ کمیونٹی لیڈر امیراللہ خان نے ریشن کے متاثریں میں گرم کپڑوں کی تقسیم اور میڈیکل کیمپ لگانے پر انتظامیہ کا شکریہ ادا کیا اور متاثرین کو درپیش مزید مسائل سے آگاہ کیا۔
تازہ ترین
- کھیل*چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا ندیم اسلم چوہدری کی زیر صدارت شندور پولو فیسٹیول کے انتظامات کے حوالے سے اجلاس کا انعقاد*
- ہوملوئر چترال میں 9 مئی کے حوالے سے ایک ریلی نکالی گئی
- مضامینداد بیداد۔۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔۔۔شراکت داری اور تر قی
- ہومپولیس اسٹیشن دروش کی کامیاب کاروائی 11 کلو سے زائد چرس برآمد
- مضامینداد بیداد۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی ۔۔۔پرستان قبل از اسلا م
- تعلیمیونیورسٹی آف چترال کی طرف سے بی ایس پروگرام کی فیسوں میں 57فیصد اضافے کے خلاف طلباء وطالبات سراپا احتجاج بن کر اسے انتہائی ظالمانہ قرار دیتے ہوئے صوبائی حکومت سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ چترال میں غربت اور بے روزگاری کو مدنظر رکھتے ہوئے اس فیصلے کو فوری طور پر واپس لیا جائے
- ہوممادری زبانوں کے تحفظ اور ترقی کیلئے کام کرنے والا ادارہ فورم فار لینگویج انشیٹیوز کے زیر انتظام چترال میں ایک کثیراللسانی مہرکہ منعقد ہوا۔
- مضامینداد بیداد ۔۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔ما ضی کا پشاور
- مضامینداد بیداد۔۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی ۔۔۔تبدیلیوں پر پا بندی
- کھیلاپر چترال میں جشن کا غ لشٹ آج جمعرات کے روز شروع ہوگئی