صوبے بھر کی 4ہزارمساجدکو شمسی توانائی کے نظام سے منسلک کیا جارہاہے۔ صوبائی وزیر توانائی و برقیات

Print Friendly, PDF & Email

(چترال میل رپورٹ) صوبائی وزیرتوانائی وبرقیات محمد عاطف خان نے کہاہے کہ صوبائی حکومت توانائی کے شعبے کی ترقی کے لئے انقلابی اقدامات اٹھارہی ہے۔رواں سال پہلے مرحلے میں صوبہ بھر کی 4ہزارمساجدکوبجلی کے جدیدنظام کی فراہمی کے لئے شمسی توانائی یعنی سولرائزیشن سسٹم سے منسلک کیارہاہے۔ بجلی کی نعمت سے محروم صوبے کے 12اضلاع کے پسماندہ علاقوں میں 356چھوٹے بجلی گھر (منی مائیکروہائیڈل سٹیشنز)تعمیر کئے جارہے ہیں یہ منصوبے رواں سال کے آخرتک مکمل کرلئے جائیں گے جبکہ دوسرے مرحلے میں ان منصوبوں کی تعداد بڑھاکر1000کی جائے گی جس سے تقریباً 10لاکھ آبادی مستفید ہوگی۔نجی شعبے کے تعاون سے 518میگاواٹ پن بجلی کے6 منصوبے شروع کئے جارہے ہیں جن سے ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ صوبے میں ڈیڑھ ارب ڈالرز یعنی150 روپے سے زائدکی سرمایہ کاری آئے گی 56میگاواٹ کے 3پن بجلی کے منصوبے مکمل کرلئے گئے ہیں جن سے رواں سال بجلی کی پیداوارشروع ہوجائے گی۔صوبائی وسائل سے پہلی مرتبہ تیل وگیس کی تلاش کے لئے رواں ماہ سے لکی بلاک پر بھی کام کاآغاز کیاجارہاہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے محکمہ توانائی وبرقیات میں توانائی منصوبوں کی کارکردگی کے حوالے سے منعقدہ جائزہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں سیکرٹری توانائی انجینئرنعیم خان،سیکرٹری انفارمیشن قیصرعالم،چیف ایگزیکٹوآئل اینڈ گیس کمپنی رضی الدین،چیف پلاننگ آفیسر محکمہ توانائی انجینئرذین اللہ شاہ سمیت توانائی کے شعبے سے وابستہ افسران نے شرکت کی۔صوبائی وزیر عاطف خان نے کہا کہ موجودہ حکومت کی بہترین حکمت عملی کے تحت رواں سال کے آخر میں پن بجلی کے3 منصوبے 17میگاواٹ رانولیہ پن بجلی گھر کوہستان، 2.6میگاواٹ مچئی بجلی گھرمردان اور36.5میگاواٹ درال خوڑسوات پن بجلی گھر مکمل ہوجائیں گے جن سے 56میگاواٹ بجلی پیدا ہوگی، نجی شعبے کی سرمایہ کاری کے لئے حال ہی میں 6منصوبے جن سے 518میگاواٹ بجلی پیداکی جائے گی جس سے صوبے کی تاریخ میں پہلی مرتبہ نجی شعبے کی طرف سے تقریباًڈیڑھ ارب ڈالرز یعنی 150ارب روپے سے زائد کی سرمایہ کاری کی جائے گی۔ اسکے علاوہ ہم 356چھوٹے بجلی گھروں کے تعمیراتی پروگرام پر بھی تیزی سے کام کررہے ہیں جن میں سے 250سے زائدمنصوبے مکمل کرلئے گئے ہیں اور ہماراپروگرام ہے کہ دوسرے مرحلے میں ایشیائی ترقیاتی بنک کے تعاون سے مزید650منی مائیکروہائیڈل سٹیشنز تعمیر کئے جائیں گے ان منصوبوں سے 10لاکھ سے زائد آبادی مستفید ہوگی۔ صوبائی حکومت پہلے مرحلے میں 4ہزار مساجد میں شمسی توانائی نظام کے تحت سولر پینل لگارہی ہے جس کے لئے پہلے ہی ٹینڈر جاری کیا جاچکاہے جبکہ دوسرے مرحلے میں 8ہزارسکولوں اور180بیسک ہیلتھ یونٹس (بی ایچ یوز) میں بھی شمسی توانائی کا نظام لایا جائے گا جس سے یہاں لوڈشیڈنگ کا ہمیشہ کے لئے خاتمہ ممکن ہوجائے گا۔