انجینئرفضل ربی جان کاجماعت اسلامی چترال کی بنیادی رکنیت سے مستعفی ہونے کا اعلان

Print Friendly, PDF & Email

چترال(ن چ ٹ)جماعت اسلامی چترال کے سینئرورکر انجینئرفضل ربی جان نے جماعت کے ساتھ اپنے 27سالہ رفاقت کو خیربادکہتے ہوئے جماعت کے بنیادی رُکنیت سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ جماعت اپنے مشن اور دستور سے ہٹ کر مکمل طور پر سیاسی پارٹی بن گیا ہے جس سے جماعت کے قائدین نے جس تحریک کا آغازکیا تھا اور ہم جس تحریک سے متاثرہوکر اپنی زندگی کے قیمتی ستائیس سال جماعت کودئیے تھے اب جماعت کے ٹریک سے ہٹنے اور جماعت کے اندرموروثی سیاست کو پروان چڑھانے کے خلاف احتجاجاً جماعت سے مستعفی ہونے پر مجبورہونا پڑا۔انہوں نے مقامی میڈیاسے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی بیالیس سال بروزاور اب جغورپہنچ کرناجانے کتنے سال جغور میں اٹکارہے گا یہ صورتحال ہرگزجمہوری نہیں ایک شخص کے پاس پہلے سے ایک ہم عہدہ ضلعی نظامت کاہے اسی کو دوسرے عہدے ایم پی اے کیلئے نامزدگی کا مطلب دوسرے ورکرزپر عدم اعتماد اور ان کو نااہل سمجھنے کے مترادف ہے۔یہ سوچ غیرجمہوری،غیردستوری اور اراکین جماعت کے فیصلے اور رائے کی صریحاً خلاف ہے۔انہوں نے کہا کہ میں نہایت بوجھل دل کے ساتھ اس انتہائی اقدام پر مجبور ہواہوں۔میں اپنے دوستوں جنہوں نے گزشتہ ستائیس سالوں سے جماعت کے پروگرامات کیلئے اسٹیج یادیگرپروگراموں کی تیاری میں میرے ساتھ تھے ان سے گزارش کرونگاکہ وہ جماعت ہی کے پلیٹ فام میں رہتے ہوئے جمہوری،دستوری سوچ کوپروان چڑھانے میں اپناکرداراداکریں۔میرااستعفیٰ کی قربانی یقیناانکے لئے اور جماعت کیلئے نیک شگون ثابت ہوگی۔انہوں نے کہا کہ میں اپنا احتجاج جماعت کے صوبائی امیر مشتاق احمد،نائب صوبائی امیرعبدالوسع،ضلعی شوریٰ اور اجتماع ارکان میں گوش گزارکیاتھا۔لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا۔میں جماعت کے ان اکابرین جن کے زیرسایہ میں نے اعلیٰ اقدار اور روایات کا درس پایا جن میں پروفیسراشرف الدین مرحوم،پروفیسر عبدالسمیع،مرحوم پروفیسرعبیدالرحمن،صلاح الدین صالح،مولانا شیرعزیز،مولانا اسرارالدین الہلال وغیرہ کا مشکور وممنون ہوں اور اپنے اس انتہائی اقدام پر ان سے معذرت خواہ ہوں کہ میرے پاس اس کے علاوہ کوئی اور چارہ کار ہی نہیں بچا تھا۔انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی کے تمام دوستوں کے ساتھ میری ہمدردی اوردلی محبت رہے گی۔