چترال میں ٹورزم کو فروغ دینے کیلئے بے شمار مواقع موجود ہیں۔ تاہم حکومت کی طرف سے توجہ دینے کی ضرورت ہے۔سرتاج احمد خان

Print Friendly, PDF & Email

چترال (نمائندہ چترال میل) صدر چترال چیمبر آف کامرس سرتاج احمد خان، ممبر ڈسٹرکٹ کونسل لٹکوہ محمد حسین، گرم چشمہ کے معروف سیاسی و سماجی شخصیت سلطان محمود، ممبرتحصیل کونسل عبدالمجید، مبارک محمد و دیگر نے چترال پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے۔ کہ چترال میں ٹورزم کو فروغ دینے کیلئے بے شمار مواقع موجود ہیں۔ تاہم حکومت کی طرف سے توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ چترال کے قدرتی وسائل، یہاں کے مناظر، امن، قدیم تہذیب، تہو ار اور میلے ایسے خزانے ہیں۔ جن سے آج تک خاطر خوا فوائد حاصل نہیں کئے جا سکے۔ انہوں نے کہا ۔کہ چترال کا راستہ صدیوں سے بند تھا۔ لیکن جب کھل گیا ہے۔ تو علاقے کے وسائل دوسرے لوگ تسلط جمانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس لئے چترال کے لوگوں کو چاہیے۔ کہ چترال کے وسائل چترال ہی کیلئے استعمال کرنے کیلئے قدم اُٹھائیں۔ اور اس میں ایک دوسرے کا سہارا بنیں۔ انہوں نے کہا۔ کہ ہم نے یہ فیصلہ کیا ہے۔ کہ آیندہ سال سی ی ڈی این، چترال چیمبر، گاڈو اور لٹکوہ کی کمیونٹی مل کر جشن گبور کا انعقاد کریں گے۔ جس میں ٹریڈیشنل کھیلوں، پولو، بزکشی، رسہ کشی، تیراندازی، گھڑ دوڑ وغیرہ کو ا ہمیت دی جائے گی۔ اور مقامی روایتی کھانوں، کلچرل شوز، اور ہنڈی کرافٹ کی نمائش کی جائے گی۔ انہوں نے کہا۔ کہ ہم ابتدائی طور پر چھوٹے پیمانے پر صنعتوں کو فروغ دے کر بتدریج آگے بڑ ھ سکتے ہیں۔ اسی طرح لوٹکوہ کے مسائل حل کرنے کیلئے بھی مشترکہ طور پر کو شش کریں گے۔ انہوں نے کہا۔ کہ سمال انٹر پرائز، فروٹ پراسسنگ، ٹراوٹ فش کی افزائش اس شعبے کو مزید ترقی دے سکتے ہیں۔ اس موقع پر ممبر ڈسٹرکٹ کونسل لٹکوہ محمد حسین نے آرکاری میں تین روزہ فیسٹول میں شرکت کی دعوت دیتے ہوئے کہا۔ کہ آرکاری انتہائی پسماندہ وادی ہے۔ جس کی طرف حکومت کی کوئی توجہ نہیں ہے۔ جو کہ نہایت قابل افسوس ہے۔