سرحد رورل سپورٹ پروگرام چترال اور چترال کمیونٹی ڈویلپمنٹ نیٹ ورک (سی سی ڈی این) نے چترال کی تعمیر و ترقی میں باہمی تعاون پر اتفاق کر لیا ہے۔

Print Friendly, PDF & Email

چترال (نمائندہ چترال میل) سرحد رورل سپورٹ پروگرام چترال اور چترال کمیونٹی ڈویلپمنٹ نیٹ ورک (سی سی ڈی این) نے چترال کی تعمیر و ترقی میں باہمی تعاون پر اتفاق کر لیا ہے۔ اور اس عزم کا اظہار کیا ہے۔ کہ عوام کے بہتر مفاد میں اپنی تمام تر صلاحیتیں بلاتفریق استعمال کریں گے۔ تاکہ ایک مربوط حکمت عملی کے تحت ترقی کے اہداف حاصل کئے جاسکیں۔ منگل کے روز چیرمین سی سی ڈی این و صدر چترال چیمبر آف کامرس چترال سرتاج احمد خان کی قیادت میں ایک وفد نے ڈسٹرکٹ پروگرام منیجر ایس آر ایس پی چترال طارق احمد سے اُن کے آفس میں ملاقات کی۔ اس موقع پر نائب صدر چیمبر اتالیق حیدر علی شاہ، وائس چیرمین سی سی ڈی این محمد وزیر خان، سابق چیرمین سی سی ڈی این عبد الغفار موجود تھے۔ سرتاج احمد خان نے سی ای او ایس آر ایس پی شہزادہ مسعودالملک کا شکریہ ادا کیا۔ کہ اس حوالے سے جب ُن سے ملاقات کی گئی تھی۔ تو انہوں نے انتہائی مثبت جذبات و احساسات کا اظہار کیا تھا۔ اور ہر قسم کی رہنمائی اور تعاون کی یقین دھانی کی تھی۔ جس سے ہمیں بہت زیادہ سپورٹ ملی ہے۔ اور ہم یہ سمجھتے ہیں۔ کہ اُن کے وسیع وژن اور تجربات سے فائدہ اُٹھاتے ہوئے باہم مل جُل کر چترال کے مسائل کم کرنے میں کافی پیش رفت کر سکتے ہیں۔ ڈی پی ایم طارق احمد نے ایس آر ایس پی کے مختلف شعبوں میں ہونے والے منصوبوں اور سرگرمیوں سے آگاہ کیا۔ اور کہا۔ کہ پیس (PEACE) پراجیکٹ کے تحت مائکرو ہائیڈل پراجیکٹس ایس آر ایس پی کی ترجیح ہیں ۔ جبکہ ان کے علاوہ انسٹیٹیوشنل ڈویلپمنٹ ، وویمن ڈویلپمنٹ، سی پی آئی کے پراجیکٹس شامل ہیں۔ اور چترال کے مختلف یونین کونسلوں میں کام ہو چکے ہیں اور کچھ علاقوں میں کام جاری ہیں۔ انہوں نے خواتین کی ترقی کیلئے ریشن، سارغوز اور بمبوریت میں ویلج بینک کے قیام کے حوالے سے بھی آگاہ کیا۔ اور کہا۔ کہ مذکورہ بینک بہت بہتر انداز میں آگے بڑھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا۔ کہ حالیہ دنو ں میں مختلف ایل ایس اوز کو ٹریننگ فراہم کرنے کے حوالے سے سروے کیا گیا ہے۔ اور بہت جلد اُن کیلئے ٹریننگ کی سہولت فراہم کی جائے گی۔ سر تاج احمد خان نے تمام اقدامات کو سراہا۔ اور اس امر کا اظہار کیا۔ کہ چترال کے پاس صرف 2017-18کا محدود وقت ہے۔ اور اسی دوران ہمیں ہنر سے بہراور نوجوان تیار کرنے کی ضرورت ہے۔ اور یہ انتہائی خوشی کی بات ہے۔ کہ ایس آر ایس پی نوجوانوں کو مختلف قسم کے ہنر سکھانے کے سلسلے میں پہلے ہی سے کام کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا۔ کہ سی سی ڈی این اور چترال چیمبر بونی اور چترال میں بزنس کانفرنس منعقد کرنے کا فیصلہ کر چکے ہیں۔ جس میں توقع رکھتے ہیں۔ کہ ایس آریس پی اُن کی بھر پور مدد کرے گی۔ انہوں نے کہا۔ کہ چترال کے لوگوں کے ذہنوں کو کاروبار کی طرف منتقل کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ اور یہ کام تمام ادارے باہم مل جُل کر ہی کر سکتے ہیں۔ انہوں نے چترال میں رونما ہونے والے خود کُشی کے واقعات پر توجہ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔ اور اس حوالے سے لیگل ایڈ، و نفسیاتی ڈاکٹروں کی سہولت فراہم کرنے کے حوالے سے بات کی۔ اس موقع پر وائس چیرمین محمد وزیر خان نے کہا۔ کہ سی سی سی ڈی این کے پاس اگر چہ فی الحال وسائل کی کمی ہے۔ تاہم کمیو نٹی کی تنظیمات کا ایک وسیع نیٹ ورک ہونے کی وجہ سے اہمیت کا حامل ہے۔ چترال میں ایک ایسا ڈیٹا بینک ادارہ ہونا چاہیے۔ جہاں چترال کے بارے میں تمام تر معلومات حاصل ہو سکیں۔ انہوں نے کہا۔ کہ ہم سی ای او ایس آر ایس پی پر فخر کرتے ہیں۔ کہ وہ چترال کی ترقی کیلئے دن رات کوشش کر رہے ہیں۔