آرکاری لٹکوہ سے چترال آتے ہوئے مسافر جیپ کا المناک حادثہ خاتون سمیت سات افراد جان بحق سات کو زندہ بچا لیا گیا۔تین افراد کی لاشیں دریاء چترال سے نکال لی گیں ء۔

Print Friendly, PDF & Email

چترال (نما یندہ چترال میل)آرکاری لٹکوہ سے چترال آتے ہوئے ایک مسافر جیپ نمبرAJK1373چترال بلچ کے قریب بے قابوہوکردریائے چتر ال میں جاگری جس کے نتیجے میں 7افراد لاپتہ اور7 زخمی ہوگئے زخمیوں کوڈی ایچ کیوہسپتال چترا ل میں داخل کردیاگیاہے۔حادثے میں جان بحق اورزخمی ہونے والے تمام افراد کاتعلق آرکاری گاؤں سے ہے۔ جان بحق ہونے والوں میں ڈرائیور افضل خان ولدگل بہار،محمدعارف ولدشیرغازی،حسن علی شاہ ولدزاربنی،سمبرولدمرادخان،محمدحسن ولدشیرغضب اوراصلاح ولدرحیم خان ایک خاتون رافیہ دختر گل رحیم جبکہ زخمیوں میں بشیرالدین ولدشیرغضب،گل رحیم ولدمیاں گل،انورمیاں ولد پہلوان خان،محمدولی ولدگل عجب،سلمان ولداسماعیل بارڈر پولیس،آناردخترشیرغضب طالب علم اورشیرغضب ولدشیرغازی شامل ہے۔ امدادی کارروائیوں کے نتیجے میں حادثے کاشکارہونے والے جیپ کو کرین کے ذریعے دریاء سے نکال لیا گیا۔ جس کے فرنٹ سیٹ پر خاتون راحلیہ کی لاش پھنسی ہوئی تھی۔لاش کوبعدآزاں آبائی گاوں روانہ کردیاگیا بعد میں مزید دو لاشیں جوٹی لشٹ کے مقام پر برامد کر لی گیں جن کی شناخت اصلاح الدین ولد دور خام خان اور محمد حسین ولد شیرغضب کے ناموں سے ہویں ہیں ۔امدادی کارروائیوں میں چترال سکاؤٹس،چترال پولیس،چترال بارڈرپولیس،آغاخان ایجنسی فارہیبٹاٹ اورمقامی رضاکاروں نے حصہ لیا۔ مزید لاشوں کی تلاش کاسلسلہ جاری ہے اسسٹنٹ کمشنر چترال عبدالاکرم نے میڈیاسے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ لاشوں کی تلاش کے حوالے سے تمام سہولیات فراہم کی جائیں گی۔ریسکیو1122کے اہلکاروں کے علاوہ ارندوسے تیراک کاانتظام کیاگیاہے جواپنے تجربات کے مطابق لاشوں کی برآمدگی کے حوالے سے مختلف مقامات پرتلاش کریں گے۔ حادثے میں زخمی ہونے والے نائب ناظم آرکاری محمدولی نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے۔ کہ لاشوں کو باز یاب کرنے میں اُن کی مدد کی جائے، نیز جان بحق ہونے والوں کو معاوضہ دیا جائے۔ انہوں نے کہا۔ کہ جان بحق اور زخمی ہونے والے افراد انتہائی پسماندہ علاقے سے تعلق رکھتے ہیں۔ اور اُن میں خاندان کے ایسے افراد شامل ہیں۔ جو واحد کفیل ہیں۔ اب اُن متاثرین کیلئے زندگی گزارنا انتہائی مشکل ہو گیا ہے۔کہ انہوں نے کہا کہ دریاء میں گرنے کے بعد اُنہیں معلوم ہوا،کہ وہ حادثے کا شکار ہوگئے ہیں۔ تاہم راہگیروں اور مقامی افراد نے اُن کی جان بچانے میں اہم کردار ادا کیا۔ درین اثنا ایم پی اے چترال سیلم خان نے ڈی ایچ کیوہسپتال میں زخمیوں کی عیادت کی اوربھرپورہمدردی کااظہارکیا۔واضح رہے کہ مذکورہ جگے میں یہ ایک سال کے اندریہ دوسرا بڑاحادثہ ہے جس میں اب تک 15افراد خراب سڑک کے باعث حادثے کاشکارہوکرجابحق ہوئے۔لیکن متعلقہ ادارے کی کان میں جوں تک نہیں رینگتی، اور نہ اس خطرناک مقام پر دریاء سائڈ پر جنگلے تعمیر کرنے کی زحمت کی جاتی ہے۔