چترال چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری، ہاشو فاؤنڈیشن اور چترال کمیونٹی ڈویلپمنٹ نیٹ ورک چترال میں سیاحت کو فروغ دینے، آرٹ اینڈ کرافٹ کی ترویج اینڈ مارکٹنگ، ہوٹلنگ سکلز اور خواتین کی معاشی بہتری کیلئے مشترکہ بنیادوں پر کام کریں گے۔

Print Friendly, PDF & Email

چترال (محکم ایونی) چترال چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری، ہاشو فاؤنڈیشن اور چترال کمیونٹی ڈویلپمنٹ نیٹ ورک نے اس بات پر اتفاق کر لیا ہے۔ کہ وہ چترال میں سیاحت کو فروغ دینے، آرٹ اینڈ کرافٹ کی ترویج اینڈ مارکٹنگ، ہوٹلنگ سکلز اور خواتین کی معاشی بہتری کیلئے مشترکہ بنیادوں پر کام کریں گے۔ اور اس حوالے سے اپنے تجربات، وسائل یکجا کرکے اہداف کے حصول کیلئے کوششیں کی جائیں گی۔ اس سلسلے میں ایک غیر معمولی اجلاس آرپی ایم ہاشو فاونڈیشن شہزادہ رضاء الملک کے آفس میں منعقد ہوا جس میں صدر چترال چیمبر آف کامرس و چیرمین سی سی ڈی این سرتاج احمد خان، ایگزیکٹیو ممبرچترال چیمبر محمد وزیر خان، منیجر سی سی ڈی این الیاس احمد، اسسٹنٹ پروگرام منیجر ہاشو نظام، اسسٹنٹ ایم این ای آفیسر نوروز خان،اسسٹنٹ پراجیکٹ منیجر موجود تھے۔ اجلاس میں صدر چیمبر سرتاج احمد خان نے ہاشو فاؤنڈیشن کی طرف سے چترال میں ایجوکیشن، مختلف ہنر کی تربیت کی فراہمی خصوصا ہنڈی کرافٹ کے فروغ اور خواتین کو معاشی طور پر سہارا دینے کے اقدامات کو سراہا۔ اور کہا۔ کہ ہاشو فاونڈیشن ہوٹلنگ میں بھی ایک وسیع تجربہ رکھتی ہے۔ اور چترال جیسے سیاحتی علاقے میں اس شعبے کو ترقی دینے کے سلسلے میں اُن کی خدمات کی اشد ضرورت ہے۔ جس میں چترال چیمبر آف کامرس ہر ممکن مدد فراہم کرے گا۔ انہوں نے کہا۔ کہ چترال کے لوگوں پر اپنے آپ کو معاشی طور پر زندہ رکھنے کیلئے مشکل وقت آن پڑا ہے۔ اگر چترال کے نوجوان اور کاروباری طبقے نے آنے والے دو سال مستقبل کی منصوبہ بندی کی بجائے ضائع کئے۔ تو باہر سے آنے والے لوگ چترال کے تمام کاروبار پر قابض ہوں گے۔ اور مقامی لوگوں کو شدید معاشی مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اس لئے ہمیں وقت کی نزاکت کو بھانپتے ہوئے ہیومن ڈویلپمنٹ پر بھر پور توجہ دینے کی ضرورت ہے، اور لوگوں کو ہنر اور کاروبار ی تربیت فراہم کرکے معاشی استحکام کی کوششیں کرنی چاہیں۔ تاکہ مشکل حالات کا مقابلہ کر سکیں۔ انہوں نے کہا۔ کہ چترال چیمبر آف کامرس اور چترال کمیونٹی ڈویلپمنٹ نیٹ ورک آگہی پھیلانے اور سکلز کی فراہمی میں ہاشو فاونڈیشن کے ساتھ بھر پور تعاون کریں گے۔ آر پی ایم شہزادہ رضاء الملک نے کہا۔ کہ ہاشو فاؤنڈیشن ایجوکشن، زراعت، ماہی پروری، آرٹ اینڈ کرافٹ، ہوٹلنگ وغیرہ پر کام کرتا ہے۔ اور چترال چیمبر و سی سی ڈی این کے ساتھ مل کر کام کرکے اُنہیں خوشی ہوگی۔ انہوں نے اس بات سے اتفاق کیا۔ کہ سی پیک اور ایکسپریس وے کی تعمیر سے چترال پر کاروباری یلغار ہو گا۔ اور مقامی لوگوں کیلئے مقابلہ کرنا ممکن نہیں رہے گا۔ آئی ٹی آفیسر نظام نے اس موقع پر مزید تفصیلات سے آگاہ کیا۔ اجلاس میں طے پایا۔ کہ اس حوالے سے ایم او یو پر دستخط کئے جائیں گے۔ قبل ازین ایک اور میٹنگ چترال کے ایک مقامی ہوٹل میں صدر چترال چیمبر سرتاج احمد خان کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ جس میں چترال میں بڑھتی ہوئی ماحولیاتی تبدیلی کے سبب سیلاب سے ہونے والے نقصانات پر انتہائی تشویش کا اظہار کیا گیا۔ اور کہا گیا، کہ 2015کے سیلاب میں سیاحتی مقام بمبوریت اور رمبور میں ہوٹلوں اور کاروباری مراکز کو شدید نقصان پہنچا۔ اور یہ لوگ دو بارہ اپنی ہوٹلوں اور دیگر کاروباری اداروں کو بحال کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ جبکہ ممکنہ سیلاب سے مزید نقصانات کے خدشات ہیں۔ انہوں نے کہا۔ کہ اس حوالے سے اُن کی کوششیں کا میابی مراحل میں ہیں۔ اور انشاء اللہ کاروباری متاثرین مطلوبہ قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد مدد حاصل کرنے کے اہل ہو سکیں گے۔ ا نہوں نے کہا۔ کہ لوگوں کوآگہی دینے کیلئے کالاش ویلی بمبوریت میں ماحولیات سے متعلق سمینار منعقد کیا جائے گا۔ جبکہ بمبوریت میں ضلع، تحصیل اور ویلج کونسل کے جملہ نمایندگان، ہوٹل ایسوسی ایشن بمبوریت اور بزنس سے وابستہ کالاش خواتین سے میٹنگ کی جائے گی۔