سات جون کو پیش کیا جانے والا صوبائی بجٹ 2017-18ء ہر صورت عوام دوست ہو گا جس میں سرکاری ملازمین سمیت عوام کی معیار زندگی کی بہتری کے لئے ٹھوس اقدامات شامل ہیں۔وزیر خزانہ مظفر سید ایڈوکیٹ

Print Friendly, PDF & Email

پشاور (نما یندہ چترال میل)خیبر پختونخوا کے وزیر خزانہ مظفر سید ایڈوکیٹ نے کہا ہے کہ 07جون کو پیش کیا جانے والا صوبائی بجٹ 2017-18ء ہر صورت عوام دوست ہو گا جس میں سرکاری ملازمین سمیت عوام کی معیار زندگی کی بہتری کے لئے ٹھوس اقدامات شامل ہیں جن کے ثمرات صوبے کے معاشی ترقی کے شکل میں ظاہر ہوں گے۔ وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت نے صوبے میں موجود قدرتی وسائل سے استفادہ کرنے کے لئے حکمت عملی مکمل کر لی ہے جس کے تحت محکمہ انرجی اینڈ پاور کا قیام، محکمہ کے پی او جی ڈی سی ایل کے پی ایزمک(EZDMC)اور بوڈ آف انوسٹمنٹ بشمول دیگر میگا پراجیکٹس شروع کئے ہوئے ہیں جن کی وجہ سے آئندہ چند سالوں میں صوبے کے وسائل میں آضافے سے معاشی استحکام عوام کی تقدیر بدل دے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ پولیس، محکمہ صحت کے درجہ چہارم اور نان ٹیکنیکل ملازمین کے لئے ہیلتھ پروفیشنل الاؤنس، اساتذہ کرام اور ویلج کونسل سیکرٹریز، محکمہ جنگلات کے فارٹس گارڈز، واچرزکے اپ گریڈیشن کے لئے صوبائی حکومت کو سفارشات بھیجی گئی ہیں کے مذکورہ محکموں کے ملازمین اپ گریڈ ہو کر اپنے فرائض عمدگی سے سرانجام دے سکیں۔ان خیالات کا انہوں نے اتوار کے روز اپنے دفتر میں بجٹ 2017-18ء کے ورکنگ گروپ کی اجلاس سے خطاب کے دوران متعلقہ حکام سے بات چیت کے دوران کیا۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ ہمارا صوبہ قدرتی وسائل سے مالا مال ہے جں میں ہر طرح کی سرمایہ کاری کے بے شمار مواقع موجود ہیں جنہیں مزید بہتر کرکے صوبے میں سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لئے بنیادی راہ ہموار کریں گے جہاں وافر مقدار میں تیل اور گیس کے ذخائر سمیت معدنیات، جنگلات، کان کنی، نوادرات اور سیاحت کے شعبوں میں کثیر تعداد میں مواقع دستیاب ہیں۔ جن کو عوام کی فائدے اور ترقی کے لئے استعمال میں لانے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر کوششیں تیزی سے جاری ہیں جن کا واضح مقصد صوبے کے وسائل صوبے کی ترقی اور عوام کی فلاح و بہبود پر خرچ کرنا ہے۔وزیر خزانہ مظفر سید نے کہا کہ عوام مزید ٹیکس برداشت کرنے کے متحمل نہیں ہو سکتے اس لئے عوام کو ٹیکس کی مدمیں چوٹ دینے کی حتی الوسع کوشش کی گئی ہے اس کے علاوہ عوام کو سہولیات کی فراہمی کے لئے صوبے میں ترقیاتی منصوبوں کاایک وسیع جال بچھایا جائے گا۔