چترال (نمائندہ چترال میل)چترال سے قومی اسمبلی کے رکن شہزادہ افتخارالدین 16مئی کو منگل کے دن چترال پریس کلب کے زیر اہتمام مہراکہ کے نام سے منعقد ٹاک شو پروگرام میں مہمان ہوں گے جس میں وہ علاقے کی ترقی کے حوالے سے اپنی کاوشوں کا تفصیل سے ذکر کریں گے اور ان امور کا بھی جائزہ لیں گے جوکہ بعض وجوہات کی بنا پر انجام نہ دئیے جاسکے۔بعدازاں وہ حاضرین کے سوالوں کا بھی جواب دیں گے جوکہ آدھے گھنٹے پر محیط ہوگا جبکہ ڈاکٹر عنایت اللہ فیضی اس موقع پر moderatorکا کردار ادا کرتے ہوئے اس ٹاک شو کا خلاصہ پیش کریں گے۔ چترال پریس کلب نے مہراکہ کے نام سے چترال کے منتخب ممبران قومی و صوبائی اسمبلی، ضلع ناظم سے ان کی کارکردگی کے حوالے سے اظہار خیال کا فورم مہیا کرنے کے فیصلہ کیا ہے اور منگل کے دن اپنی نوعیت کا پہلا پروگرام منعقد ہوگا۔ اسی طرح دوردراز کی وادیوں میں عوام کو درپیش مسائل کو ان ہی زبانی پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کے ساتھ سوشل میڈیا کے ذریعے اجاگر کرنے کے لئے مختلف یونین کونسلوں میں پریس فورم بھی منعقد کئے جائیں گے۔
تازہ ترین
- ہومتھانہ ایون کی حدود میں لویر چترال پولیس نے منشیات کے خلاف کریک ڈاون کے دوران کالاش وادی رمبور میں کالاش قبیلے سے تعلق رکھنے والے کرنل کے بیٹے میجر کو دیسی شراب کی بڑی مقداروادی سے چترال شہر ٹرانسپورٹ کرنے کی پاداش میں رنگے ہاتھوں گرفتارکرلیا۔
- مضامینداد بیداد۔۔۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔۔انسا نی حقوق کا آئینہ
- مضامیندھڑکنوں کی زبان۔۔۔۔۔محمد جاوید حیات۔۔۔۔۔”زندگی سے ڈرو“۔۔
- سیاستلویر چترال میں تحصیل چیرمین دروش کے الیکشن میں پی ٹی آئی کا حمایت یافتہ امیدوار سید فریدجان ایڈوکیٹ نے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق کامیابی حاصل کی ہے۔
- مضامینداد بیداد۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔نظر آنے والے کام
- ہومچترال کے معروف صحافی گل حماد فاروقی ہفتے کی صبح ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال چترال میں اچانک حرکت قلب بند ہونے سے انتقال کرگئے
- ہومڈپٹی کمشنر اپر چترال محمد عرفان الدین کے دفتر میں مختلف آفات کے سبب فوت ہونے والوں کے لواحقین میں امدادی چیک تقسیم کئے گئے
- ہوملویر چترال میں حفاظتی ٹیکے کا عالمی ہفتے کا آغاز آگہی واک سے کردیا گیا
- ہومداد بیداد۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی۔۔عبد الغنی دول ما ما
- سیاستتحصیل کونسل چترال کے اجلاس میں ضلعی انتظامیہ کی طرف سے حالیہ بارشوں کے نتیجے میں ہونے والے نقصانات کی اسیسمنٹ کی تاریخ میں کم ازکم دس دن کی توسیع کا مطالبہ کرتے ہوئے موجودہ طریقہ کار پر بھی عدم اطمینان کا اظہا رکیا گیا