منسٹر سپورٹس، کلچر و ٹورزم اور یوتھ محمود خان تین روزہ دورے پر چترال پہنچ گئے ہیں۔ جو کالاش فیسٹول چلم جوشٹ میں خصوصی طور پر شرکت کریں گے۔

Print Friendly, PDF & Email

چترال (نمایندہ چترال میل) منسٹر سپورٹس، کلچر و ٹورزم اور یوتھ محمود خان تین روزہ دورے پر چترال پہنچ گئے ہیں۔ جو کالاش فیسٹول چلم جوشٹ میں خصوصی طور پر شرکت کریں گے۔ چترال میں ایم پی اے چترال بی بی فوزیہ، پاکستان تحریک انصاف کے صدر عبد الطیف نے پارٹی کے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ اُن کا استقبال کیا۔ وزیر موصوف چترال میں اپنے دورے کے دوران سرحد رورل سپورٹ پروگرام کے زیر نگرانی چترال ٹاؤن کیلئے تعمیر شدہ دو میگا واٹ گو لین ہا ئیڈل پاور سٹیشن، بونی کے مقام پر سٹیڈیم، موژ گول اور بونی پُل اور ایون ایس آر ایس پی بجلی گھر کا افتتاح کریں گے۔ جبکہ چترال شہر میں یوتھ ڈویلپمنٹ سنٹر، موڑین گول پُل، چترال میوزیم میں نئی قائم شدہ لائبریری کا افتتاح تحریک انصاف کے ورکرز کے ساتھ میٹنگ بھی اُن کے پروگرام میں شامل ہیں۔ درین اثنا کالاش فیسٹول چلم جوشٹ ہفتے کی صبح تینوں کالاش وادیوں بمبوریت، رمبور اور بریر میں ایک ساتھ شروع ہو گا۔ جس کیلئے تمام تر انتظامات مکمل کر لئے گئے ہیں۔ فیسٹول دیکھنے کیلئے سیاحوں کی بہت بڑی تعداد چترال پہنچ چکی ہے۔ اور سینکڑوں سیاح وادیوں میں پہنچ فیسٹول کے آغاز کا شدت سے انتظار کر رہے ہیں۔ وادی میں بہار اپنے جو بن پر ہے۔ اور کالاش قبیلے کے لوگوں اپنے گھروں مذہبی مقامات کو مخصوص جنگلی زرد پھول (بیشو BESHO) سے سجا لیا ہے۔ جبکہ تمام مردو خواتین اور بچوں نے نئے لباس تیار کر لئے ہیں۔ فیسٹول کے آغاز پر مذہبی مقام دیوتا مالوش کے نام بکروں کی قربانی دے کر گوشت تقسیم کرنے کیلئے بھی انتظامات مکمل کر لئے گئے ہیں۔ اور وادیوں میں ایک خوبصورت سما ہے۔ صوبائی حکومت کی طرف سے منسٹر ٹورزم بطور مہمان خصوصی فیسٹول میں شریک ہو ں گے۔ درین اثنا وادی کے ہوٹلوں میں سیاحوں کی بھر مار ہے۔ اور زیادہ تر سیاح کیمپنگ سائٹ میں قیام پذیر ہو کر وادی کی نظاروں کا لطف اُٹھارہے ہیں۔ جبکہ غیر ملکی مہمانوں کی بھی ایک بڑی تعداد موجود ہے۔ کالاش قبیلے کے معروف سیاسی اور سماجی نوجوان وزیر زادہ نے میڈیا کو بتا یا۔ کہ سیاحوں کی بہت بڑی تعداد وادی میں موجود ہے۔ اور لوگ اُنہیں ہر ممکن سہولت دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا۔ کہ ہفتے کی صبح شیرک پیپی(SHERIK PIPI) یعنی دودھ پینے کی رسم ادا کی جائے گی۔جبکہ 14مئی کو ڈھول کی تھاپ پر رقص کے ساتھ فیسٹول کا آغاز ہو گا۔ جو کہ رمبور ویلی میں دو دن اور بمبوریت ویلی میں تین دن جاری رہے گا۔ فیسٹول کے دوران سیکیورٹی کیلئے مکمل انتظامات کر لئے گئے ہیں۔ جس میں سکیورٹی فورسز کو متعین کیا گیا ہے۔ جبکہ وادی میں داخل ہونے والوں کی چیکنگ کی جارہی ہے۔ جس کیلئے شناختی کارڈ کا ہونا ضروری ہے۔