تحریک انصاف چترال کے وفد کا ڈیرہ ہسپتال میں زیر علاج قیدیوں سے ملاقات،قیدیوں کو ڈی آئی خان بھیجنا سرا سر ظلم اور نا انصافی ہے تیمر گرہ جیل منتقل کیا جا سکتاتھا بے گناہ قیدیوں کے خلاف قانونی نہیں بلکہ انتقامی کاروائی ہو رہی ہے‘عبداللطیف

Print Friendly, PDF & Email

پشاور (نمائندہ چترال میل) تحریک انصاف چترال کے وفد نے ضلعی صدر عبدالطیف کی قیادت میں جی ایچ کیو ڈیرہ اسماعیل خا میں زیر علاج قیدیوں سے ملاقات کر کے ان کی خیریت دریافت کی۔ تفصیلات کے مطابق شاہی مسجد چترال میں مبینہ توہین رسالت کے واقعہ پر احتجاج کرنے والے افراد کے خلاف چترال پولیس نے انسداد دہشت گردی کا مقدمہ درج کیا تھا اور انیس افراد کو ڈی آئی خان جیل بھیجا جا رہا تھا کہ راستے میں ان کی گاڑی کو حادثہ پیش آیا اور چار پولیس والوں سمیت اکیس افراد زخمی ہو گئے تھے۔ جن کو ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال ڈیرہ اسماعیل خان میں داخل کر کے علاج کیا جا رہا ہے تحریک انصاف کے ضلعی صدر عبدالطیف نے اس موقع پر کہا کہ مذکورہ قیدیوں کو ڈی آئی خان بھیجنا سرا سر ظلم اور نا انصافی ہے اگر چترال پولیس ان کو ضلع سے باہر رکھنا چاہتی تھی تو ان کو تیمر گرہ جیل منتقل کیا جا سکتاتھا لیکن لگتا یہ ہے کہ ان کے خلاف قانونی نہیں بلکہ انتقامی کاروائی ہو رہی ہے انہوں نے مطالبہ کیا کہ ان قیدیوں کو فی الفور تیمر گرہ جیل منتقل کردیا جائے اور زخمی قیدیوں کو پشاور کی ہسپتالوں میں منتقل کر کے ان کا علاج کیا جائے انہوں نے کہاکہ توہین رسالت کے حوالے سے عوامی رد عمل فطری تھا لیکن اس کے باوجود کوئی بڑا واقعہ رونماء نہیں ہوا لیکن پھر بھی بعض لوگوں پر انسداد دہشت گردی کا مقدمہ سمجھ سے بالا تر ہے انہوں نے صوبائی محکمہ داخلہ اور محکمہ انصاف سے مطالبہ کیا ہے کہ مذکورہ ملزمان کے خلاف انسداد دہشتگردی کے سیکشن پر نظر ثانی کرے تاکہ فطری انصاف کا تقاضا پورا ہو سکے اور کسی بھی انسان کو غیر متناسب الزام اور سزا کا سامنا نہ کرنا پڑے۔